turky-urdu-logo

یوکرینی صدرکی صدر ایردوان سے ملاقات

یوکرین کے صدر زیلنسکی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے روس یوکرین جنگ کے حوالے سے کہا کہ ترکیہ وہ مل ہے جس نے جنگ کو مذاکرات کے ذریعے ختم کرنے کے لیے سب سے زیادہ کوششیں کی ہیں۔

صدر ایردوان:

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یوکرین کے عوام اپنی علاقائی سالمیت اور آزادی کا دفاع کر رہے ہیں صدر ایردوان نے کہا کہ انہوں نے جنگ کے شروع ہونے کے پہلے ہی لمحے سے جنگ کو ٹالنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ہم وہ ملک  ہیں جس نے بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر مذاکرات کے ذریعے جنگ کو ختم کرنے کے لیے سب سے زیادہ کوششیں کی ہیں۔

صدر ایردوان نے زور دے کر کہا کہ ہم نے مذاکرات کے وفود کے درمیان ایک انتہائی اہم ملاقات کی میزبانی کی۔ دونوں ممالک کی استنبول میں گزشتہ سال مارچ میں۔ اور پچھلے سال جولائی میں، ہم نے اقوام متحدہ کے ساتھ ثالثی کے لیے اپنی کوششوں کے نتیجے میں استنبول میں دستخطوں کے ساتھ بلیک سی ،گرین انیشیٹو کو نافذ کیا۔

انکا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ یہ اقدام، جس نے ترک آبنائے سے دنیا کے لیے کھلنے والے ونڈ پائپ کی طرح ایک سال کے اندر ضرورت مندوں کو تقریباً 33 ٹن اناج فراہم کیا ہے، 17 جولائی کو اس کی میعاد ختم ہونے کے بعد ایک بار پھر اس میں توسیع کی جائے گی۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ترکیہ یوکرین کی بحالی کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرے گا، صدر ایردوان نے  کہاکہ ہماری کنٹریکٹنگ کمپنیاں، جو یوکرائن میں ایک اہم مقام رکھتی ہیں، یقینی طور پر ملک کی تعمیر نو میں اپنے یوکرائنی دوستوں کی مدد کریں گی۔  میں ایک بار پھر مسٹر زیلینسکی کا اپنے رشتہ داروں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی خود مختار حیثیت کو مستحکم کرنے کے حوالے سے کوششوں کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اس موقع پر، میں ایک بار پھر اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے والے تمام یوکرینی باشندوں سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔

یوکرینی صدر:

صدر یولنسکی نے کہا کہ کیف اپنے ملک کے امن منصوبے پر عمل درآمد کرنا چاہتا ہے اور کہا کہ ترکیہ اس معاملے میں قیادت سنبھالنے کے لیے تیار ہے۔

نیوز کانفرنس کے دوران، زیلنسکی نے ترکیہ میں یوکرینی باشندوں کی میزبانی میں اپنے ملک کی مہمان نوازی پر صدر ایردوان کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے ترکیہ کی مسلسل حمایت کے لیے شکر گزار ہیں۔

یوکرائنی صدر نے کہا کہ انہوں نے اور صدر ایردوان نے لتھوانیا میں ہونے والے نیٹو سربراہی اجلاس کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور وہ یوکرین کے نیٹو رکنیت کے مستحق ہونے کے بارے میں ترک رہنما کے بیانات سے خوش ہیں۔

واضح رہے کہ  زیلنسکی فروری 2022 میں شروع ہونے والی روس-یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد ترکیہ کے اپنے پہلے سرکاری دورے کے لیے استنبول پہنچے ہیں۔

ترکیہ اور یوکرین نے نیوز کانفرنس سے پہلے اسٹریٹجک صنعتوں کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے۔

 

Read Previous

دہشت گردی اور جمہوریت ایک ساتھ نہیں چل سکتے،صدر ایردوان

Read Next

ہمارا ہدف ترکیہ کو دنیا کی سر فہرست معیشتوں میں سے ایک بنانا ہے،صدر ایردوان

Leave a Reply