turky-urdu-logo

بہت جلد اپنی قوم کو ایک ایسا آئین فراہم کریں گے جسکے ترک قوم قابل ہے،صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے انقرہ کے ایک میوزیم میں نئے آئین پر منعقدہ سمپوزیم سے خطاب کیا۔

سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ہم اس وقت تک کام کرنا بند نہیں کریں گے جب تک کہ ہم اپنی قوم کو ایک نیا آئین فراہم نہیں کردیتے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ترک قوم کو سب سے بڑا زخم 1982 کا آئین تھا، صدر ایردوان نے زور دے کر کہا کہ اگرچہ اس میں متعدد ترامیم کی گئی ہیں، لیکن یہ بغاوت کے بعد کا آئین ہے جو ہمارے ملک کے لیے مکمل طور پر مفید نہیں۔

اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ اپوزیشن کے غیر سمجھوتہ کرنے والے موقف کی وجہ سے آئین کو مکمل طور پر دوبارہ لکھنے کی ان کی تجویز کو عملی جامہ نہیں پہنایا جا سکا، صدر ایردوان نے کہا کہ اس کے باوجود، ہم اپنے وعدے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے جو ہم نے اپنی قوم  سے کیا تھا۔ ہم اپنی قوم کو ایسا آئین فراہم کرنے سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے جسکے وہ مستحق ہیں۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ہم اس وقت تک کام کرنا بند نہیں کریں گے جب تک کہ ہم اپنی قوم کو ایک نیا آئین فراہم نہیں کر دیتے جو ترکیہ کی صدی کے ہمارے ہدف کا ایک عنصر ہے۔

ترکیہ لیبیا میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں

اپنے خطاب کے بعد، صدر ایردوان نے لیبیا میں سیلاب کی تباہی پر تبصرہ کیا، اور اس آفت میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے والوں کے لیے اللہ کی رحمت کی دعا کی۔

انکا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ نقصانات کے ساتھ ہلاکتیں بدقسمتی سے مزید بڑھیں گی۔

صدر ایردوان نے زور دے کر کہا کہ جس طرح ہم نے بحیثیت ترکیہ لیبیا کے عوام کو اب تک تنہا نہیں چھوڑا ہے، اسی طرح آج ہم اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ان کے مشکل وقت میں اپنے تمام وسائل کے ساتھ کھڑے ہیں۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ترکیہ نہ صرف لیبیا بلکہ مراکش کے ساتھ بھی کھڑا ہے، جو زلزلے سے متاثر ہوا ہے، صدر ایردوان نے کہا کہ اب تک تین کارگو طیارے لیبیا میں امدادی سامان لے کر پہنچ چکے ہیں، ہم  انہیں ضروری سامان فراہم کرتے رہیں گے۔

Read Previous

پاکستانی آرمی چیف کی ترکیہ آمد، ترک وزیر دفاع اور عسکری قیادت سے ملاقات

Read Next

اسلامو فوبیا اور زینو فوبیا کے بجائے، ہمیں باہمی احترام پر عمل کرنے کی ضرورت ہے،صدر ایردوان

Leave a Reply