انٹرنیشنل ویلڈے ڈسکشن کلب کا 19 واں سالانہ اجلاس روس کے دارالحکومت ماسکو میں منعقد ہوا۔اس چار روزہ اجلاس میں روس، افغانستان، برازیل، چین، مصر، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، ایران، قازقستان، جنوبی افریقہ اور ترکی سمیت 40 غیر ملکی ممالک کے 111 ماہرین، سیاست دان، سفارت کار اور اقتصادی ماہرین نے شرکت کی۔ اجلاس کا نصب العین اجارہ داری سے پاک دنیا میں سب کے لیے انصاف اور تحفظ کی فراہمی تھا۔
میزبان ملک کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اجلاس میں ترک صدر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ترک صدر رجب طیب ایردوان ایک مضبوط اور قابلِ بھروسہ لیڈر ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ ترک عوام، معیشت اور ترکیہ کے مفاد کے لیے کام کیا ہے۔ ترکیہ کے ساتھ ہم مختلف منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔
توانائی کے بارے میں ایردوان کے موقف اور ترک سٹریم قدرتی گیس پائپ لائن کی تعمیر، ان کے کام اور ترکیہ کے ترقی کے سفر کی دلیل ہے۔
روسی صدر نے کہا کہ انہوں نے ترکیہ میں یورپی صارفین کے لیے گیس سینٹر کے قیام کی تجویز پیش کی ہے اور ترکیہ نے اس پیشکش کو قبول کرلیا ہے ۔
ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ سیاحت، تعمیرات اور زراعت کے شعبوں میں روس اور ترکیہ مل کر کام کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ترکیہ اور صدر ایردوان سے بہت سے ممالک کے اختلافات ہیں، کیونکہ ترکیہ اپنے مفادات پر کسی ملک کے منفی مفادات کو ترجیح نہیں دیتا۔ ترک صدر ہمارے ساتھ بات چیت کے عمل میں اپنے مفادات کا بھی دفاع کرتے ہیں۔ ترکیہ اور ایردوان اس لحاظ سے محض شراکت دار ہی نہیں ہیں۔ بلکہ ایردوان فیصلہ کرتے وقت اپنے ملک کے مفادات کو ہمیشہ ترجیح دیتے ہیں، لیکن وہ اس صورت حال میں روس کے لیے کوئی مسئلہ بھی تشکیل نہیں کرتے ۔ اس لحاظ سےایردوان ایک مستقل اور قابل اعتماد پارٹنر ہیں ۔
															