اسرائیلی وزیر دفاع بینی گانٹز نے انقرہ میں اپنے ہم منصب حلوصی آقار سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی سلامتی سمیت کئی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جس پر حلوصی آقار نے کہا کہ ترکیہ اور اسرائیل کے دفاعی اور سلامتی کے شعبے میں تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں اوراسرائیل کی جانب سے جاری برسوں کی کشیدگی کو معمول میں لایا جا رہا ہے ۔ ترک وزیر دفاع نے کہا کہ ملاقات میں تعاون اور بات چیت کے اضافے سے فلسطین سمیت کچھ ایسے مسائل بھی حل ہونگے جن پر اختلاف تھا۔ اسرائیل کے ساتھ ہمارے تعلقات کی بہتری سے مختلف دفاعی، سلامتی توانائی کے شعبوں میں ترقی کے ساتھ ساتھ، علاقائی امن اور استحکام کے حوالے سے اہم پیش رفت کا باعث بنے گی اوریہ مذاکرات ممالک کے درمیان تعلقات اور خطے میں امن کے لیے اہم کردار ادا کریں گے
ترکیہ اور اسرائیل نے مکمل سفارتی تعلقات بحال کرنے اور چار سال کے وقفے کے بعد سفیروں اور قونصل جنرل کی دوبارہ تقرری پربھی اتفاق کیا ۔
اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے ایک دہائی سے زائد کے عرصے کے بعد ترکیہ میں پہلا دورہ ہے
بینی گانٹز نے نے جمہوریہ ترکیہ کے بانی مصطفی کمال اتاترک کو ان کے مزار انیتکبیر پر حاضری بھی دی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے ترک صدر رجب طیب ایردوان سے بھی ملاقات کی