صدر ایردوان نے انقرہ میں پولیس ووکیشنل کالجز کی گریجویشن تقریب میں شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اور 15 جولائی کو یاد کرتے ہوئے صدر ایردوا کا کہنا تھا کہ ترکیہ نے گزشتہ ہفتے 15 جولائی کی بغاوت کی کوشش کی ساتویں برسی منائی، صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ سات سال پہلے، ہم نے ایک تاریک رات کو روشن صبح میں بدلتے ہوئے دیکھا جو طیاروں اور توپوں کی آوازوں سے شروع ہوئی تھی۔
انکا کہنا تھا کہ ہم سب نے مل کر ایک بار پھر اپنے 15 جولائی کے احیاء کو یاد کیا، جو جمہوریت کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا گیا ہے۔
جب کہ ہمارے نقصانات کی وجہ سے لامتناہی مصائب نے ہمارے دلوں کو چیر ڈالا، لیکن غداری کی شدت کے سامنے ہمارا غصہ مزید بڑھ گیا۔
ہم نے ٹینکوں کو چیلنج کرتے جوان جذبوں کو پروان چڑھتے دیکھا اور اسی وقت اپنی ہی بندوقوں سے گولی کھانے کا درد بھی برداشت کیا۔
ہم نے ایک بار پھر پوری دنیا کے سامنے اعلان کیا ہے کہ ہم 15 جولائی کو کبھی نہیں بھولیں گے چاہے 70 سال گزر جائیں۔
ہم خصوصی طور پر ڈائریکٹوریٹ آف اسپیشل آپریشنز اور ڈائریکٹوریٹ آف ایوی ایشن کے خلاف کی گئی غداری کو کبھی نہیں بھولیں گے۔ ہم اپنے شہیدوں کی مقدس یادوں کو ہمیشہ برقرار رکھیں گے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم میں شمولیت تقریباً رک چکی ہے، صدر ایردوان نے کہا کہ ہم نے اسے نہ صرف اپنی سرحدوں کے اندر بلکہ عراق اور شام میں بھی مفلوج کر دیا ہے۔
ہم ترکیہ کی طرف اٹھنے والے گندے ہاتھوں کو توڑنے کے لیے پرعزم ہیں، چاہے وہ کہیں بھی ہوں۔ ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں مزید ہمارے ملک کے لیے خطرہ نہ بنیں۔