وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں اقوام متحدہ کے 29ویں موسمیاتی کانفرنس میں شریک ہیں، جہاں وہ ‘متوازن اور پرعزم’ موسمیاتی اقدامات کا مطالبہ کریں گے۔ وزیراعظم آج ‘ورلڈ لیڈرز کلائمٹ ایکشن سمٹ’ میں شریک ہیں اور کل وہ خطاب کریں گے۔
پاکستان گلوبل کلائمٹ رسک انڈیکس 2021 کے مطابق موسمیاتی خطرے سے دوچار ٹاپ 10 ممالک میں شامل ہے اور حالیہ برسوں میں شدید موسمی واقعات، مثلاً غیرمعمولی سیلاب، مون سون بارشیں، گرمی کی لہریں اور تیزی سے گلیشیئرز پگھلنے کے مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی آمد پر آذربائیجان کے صدر الہام علییف اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ان کا استقبال کیا۔
موسمیاتی ایکشن سمٹ کے پہلے دن دنیا کے مختلف سربراہان خطاب کریں گے جن میں برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترکی کے صدر رجب طیب اردوان اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی شامل ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی مختلف عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی ہوئیں جن میں یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان، ترکی کے صدر رجب طیب اردوان، نیپال کے صدر رام چندر پاوڈل اور قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکایف شامل ہیں۔
وزیراعظم پاکستان پویلین پر موسمیاتی مالیات کے حوالے سے کانفرنس کی میزبانی بھی کریں گے اور ‘گلیشیئرز 2025’ نامی اعلیٰ سطحی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔
کوپ 29 میں پاکستان ترقی پذیر ممالک کے موسمیاتی چیلنجز اور مالی وسائل کی ضرورت پر زور دے گا۔
