
پاکستان کی شہر پشاور میں رہنے والی فریدہ زبیر خان کا کہنا ہے کہ اس نے دس سال قبل ترک زبان میں ایک گانا سنا جس سے وہ اس قدر متاثر ہوئی کہ اس نے ترک زبان سیکھنے کا فیصلہ کر لیا۔
فریدہ نے بتایا کہ اپنے باپ کی نوکری کی وجہ سے وہ 30 سال تک سعودی عرب میں رہی اور وہی پیدا ہوئی 25 سال کی عمر میں اس نے سمیع یوسف کا حسبی ر بیع سنا اور وہ ترک زبان سن کر حیران رہ گئیں۔ جس کے بعد انہوں نے ترکش سیکھنے کا فیصلہ کیا۔
انٹر نیٹ پر وڈیوز کے ذریعے ترکش زبان سیکھنے کا آغاز کیا اس کے علاوہ آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے ترکش گرامر بھی سیکھنا جاری رکھا۔

فریدہ نے مزید بتایا کہ اس نے آغاز میں ترک کارٹون دیکھنا شروع کیے اور اب وہ ترک ڈرامے بنا ترجمہ کے دیکھ اور سمجھ لیتی ہیں ۔
اپنے اس سفر میں فریدہ کی کبھی کسی ترک سے ملاقات نہیں ہوئی لیکن حال ہی میں اپنے بھانجوں کو پاک ترک معارف سکول چھوڑنے گئیں تو وہاں ان کی ملاقات ایک ترک سے ہوئی۔
فریدہ کے مطابق وہ پہلے ترکش بولنے سے گھبراتی تھیں لیکن انہوں نے مجھے ترکش بولنے کی ہمت دی۔