
پاکستانی یونیورسٹیوں نے ترکیہ میں زلزلہ سے متعلق امدادی سرگرمیوں کے لیے500 ملین روپے دینے کا عزم کیا ہے۔
آل پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پاکستان(اے پی ایس یو پی)کے زیراہتمام استنبول میں یوریشین ہائر ایجوکیشن سمٹ میں 18 یونیورسٹیوں کے 34 رکنی اعلی سطحی پاکستانی وفد نے شرکت کی۔
یونیورسٹیوں نے ترکیہ کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کے لیے 500 ملین روپے سے زائد کا عزم ظاہرکیا ہے جو متاثرہ علاقوں کے طلبہ کے لیے امداد، بحالی اور وظائف پر خرچ کیے جائیں گے۔
سمٹ کے دوران پاکستانی پویلین قائم کیا گیا اور اے پی ایس یو پی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر عبدالرحمان نے ریکٹر سپیریئر یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سمیرا رحمان کے ہمراہ 4 لاکھ ترک لیرا کا چیک بورڈ اناطولیہ ایجوکیشن اینڈ کلچرل فانڈیشن کے چیئرمین ایلیف آئیڈین کے حوالے کیا۔
یوریشین یونیورسٹیز یونین کے صدر پروفیسر ڈاکٹر مصطفی آیدین نے اے پی ایس یو پی اور پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کیا کہ وہ ترک عوام کے ساتھ خاص طور پر مشکل وقت میں مسلسل تعاون کررہے ہیں ۔
پاکستان کی متعدد یونیورسٹیوں نے ترکیہ کے زلزلے سے متاثرہ افراد کی مدد کی۔
لاہور یونیورسٹی نے 150 ٹن کھانے کی اشیا، فائر پروف اور واٹر پروف ٹینٹ، کمبل اور ادویات کی شکل میں ایک ملین امریکی ڈالر کا عطیہ دیا۔
یونیورسٹی آف فیصل آباد نے کمیونٹی سروسز کے لیے 11 ہزار ڈالر کا عطیہ دیا اور یونیورسٹی آف فیصل آباد کی 20 رکنی ٹیم نے متاثرہ علاقوں میں بحالی کی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔
یونیورسٹی آف سیالکوٹ اور انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس، آرٹس اینڈ ٹیکنالوجی گوجرانوالہ نے مشترکہ طور پر زلزلے سے متاثرہ ترک طلبا کے لیے ایک کروڑ پاکستانی روپے کے وظائف کا اعلان کیا۔
یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی لاہورکی طرف سے 10 لاکھ ڈالر کے سکالرشپ پروگرام فار ترکیہ کے تحت وظائف دیئے جائیں گے جس میں متاثرہ علاقوں کے طلبا کو خصوصی ترجیح دی جائے گی۔
مزید برآں، کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل، پروفیسر ڈاکٹر ایم اقبال چوہدری جو پاکستانی وفد کا حصہ بھی تھے، نے اے پی ایس یو پی اورکامسٹیک کنسورشیم کی رکن یونیورسٹیوں کے تعاون سے زلزلے سے شدید متاثر ترک شہریوں کو مکمل فنڈڈ سکالرشپ اور ریسرچ فیلوشپس کی پیشکش کی۔
اے پی ایس یو پی کی رکن یونیورسٹیاں ترکیہ کے زلزلہ سے متاثرہ لوگوں کی ہر ممکن مدد کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔