معروف گلوکار عبداللہ قریشی نے مذہب اسلام کی خاطر موسیقی کو چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے مستقبل میں کسی طرح کے میوزک کنسرٹ اور اشتہارات نہ کرنے کی تصدیق کردی۔
عبداللہ قریشی نے چند سال قبل بطور موسیقار کیریئر کا آغاز کیا تھا اور انہوں نے اب تک متعدد سنگل گانے ریلیز کیے ہیں اور ان کا شمار ابھرتے ہوئے گلوکاروں میں ہوتا ہے۔
عبداللہ قریشی نے گانوں کو پروڈیوس بھی کیا ہے جب کہ ان کے گانے پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی شوق سے سنے جاتے رہے ہیں۔
تاہم اب انہوں نے مستقبل میں مذہب اسلام کی خاطر گلوکاری نہ کرنے سمیت اشتہارات میں کام بھی کام نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
عبداللہ قریشی نے انسٹاگرام پوسٹ میں واضح کیا کہ وہ خالصتا مذہب اسلام اور خدا کی رضامندی کی خاطر موسیقی سے الگ ہو رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے انہیں بہت سارے لوگوں نے پیغامات بھیج کر ان سے معلوم کیا کہ وہ کہاں ہیں؟ اور وہ پوچھنے والوں کے مشکور ہیں کہ انہیں گلوکار کی فکر رہی۔
گلوکار نے لکھا کہ وہ اس وقت بکھرے ہوئے ہیں، وہ خود کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں، وہ سمجھنا چاہ رہے ہیں کہ وہ کیا تھے، کیا ہیں اور انہیں کیا ہونا چاہیے۔
عبداللہ قریشی نے بتایا کہ انہوں نے مذہبی معاملات کی وجہ سے موسیقی کی دنیا کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کیا ہے اور اب وہ میوزک انڈسٹری کا حصہ نہیں ہوں گے، نہ ہی وہ میوزک کنسرٹس میں شرکت کریں گے، نہ ہی گانے ریلیز کریں گے اور نہ ہی وہ اشتہارات میں کام کریں گے۔
انہوں نے لوگوں سے التجا کی کہ وہ ان سے میوزک کنسرٹس میں شرکت کے لیے رابطہ نہ کریں اور نہ ہی اشتہارات میں کام کرنے کے لیے انہیں دعوت دی جائے۔
عبداللہ قریشی نے واضح کیا کہ البتہ وہ سوشل میڈیا پر اپنے پسندیدہ کام کرتے رہیں گے اور سوشل میڈیا پر منصوبے بھی کرتے رہیں گے جب کہ وہ ایسے پروگرامات کا بھی حصہ رہیں گے جن کی مذہب میں کوئی ممانعت نہیں ہے اور جو انہیں قابل قبول ہوں گے۔
انہوں نے مزید واضح نہیں کیا کہ وہ میوزک کو خیرباد کہنے کے بعد اب کس طرح کے منصوبوں میں کام کریں گے، تاہم امکان ہے کہ وہ نعت خوانی اور مذہبی پروگرامات کرتے دکھائی دیں گے۔
عبداللہ قریشی سے قبل بھی متعدد گلوکاروں اور اداکاروں نے مذہب کی خاطر شوبز، میوزک اور فیشن انڈسٹری کو خیرباد کہا تھا اور ایسی متعدد شخصیات بعد ازاں مذہبی پروگرامات اور منصوبوں میں مصروف دکھائی دیں۔
عبداللہ قریشی کے ہاں مارچ 2021 میں بیٹی کی پیدائش بھی ہوئی تھی اور گزشتہ برس ہی ان پر ایک خاتون نے جنسی ہراسانی اور بدتمیزی کے الزامات لگائے تھے، جس پر انہوں نے معافی بھی مانگی تھی۔