
کورونا وائرس کی عالمی وبا نے روزمرہ کے معمولات کو تو متاثر کیا ہی ہے لیکن اب ضروریات زندگی بھی تیزی سے بدل رہی ہیں۔
ترکی میں "کاروان” یعنی چھوٹے پہیوں پر لکڑی کے چھوٹے چھوٹے گھروں کی ڈیمانڈ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
کورونا وائرس کی عالمی وبا میں سیاحوں کے لئے یہ چھوٹے چھوٹے گھر انتہائی پرکشش ہیں۔ لاک ڈاؤن اور سفری پابندیوں میں ان گھروں "کاروان” کی طلب بڑھتی جا رہی ہے۔
ترکی میں لکڑی اور فائبر سے بنے ان چھوٹے گھروں کو تیار کرنے والوں کی تعداد بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ چھوٹے گھر تعمیر کرنے والی کمپنی کاروانجن کے منیجر سیلز اورل اوجیک نے کہا کہ زمین اور پراپرٹی کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کے باعث بیشتر لوگوں کے لئے اب اپنا گھر خریدنا ایک خواب ہو کر رہ گیا ہے۔ ایسے میں لکڑی کے یہ چھوٹے گھر لوگ بآسانی خرید سکتے ہیں۔ 42 مربع گز کے ایک گھر کی قیمت 60 ہزار ٹرکش لیرا یعنی 7 ہزار 350 امریکی ڈالر کے برابر ہے۔
انہوں نے کہا کہ گھروں کی تعمیر میں بیوروکریٹک مشکلات حائل ہیں تاہم ان گھروں کی خریداری میں خریداروں کو کوئی پریشانی نہیں ہو گی۔
ترکی کی کئی کمپنیوں نے ایسے چھوٹے گھر بنانا شروع کر دیئے ہیں۔ اس طرح کے چھوٹے گھر بنانے والی ایک اور ترک کمپنی "کرالر” کے ڈائریکٹر سیلز فرقان گونیری نے کہا کہ ان گھروں کی فروخت میں 80 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ اب یہ چھوٹے چھوٹے گھر خرید رہے ہیں۔ ان گھروں کا فائدہ یہ ہے کہ ان کے نیچے پہئے لگے ہیں لہذا آپ انہیں کھینچ پر کہیں بھی لے جا سکتے ہیں۔
یہ گھر نہ صرف ترکی میں تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں بلکہ ترک کمپنیاں ان گھروں کو ایکسپورٹ بھی کر رہی ہیں۔
ترکی میں تیار ہونے والے ان گھروں میں بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے ای ٹریلر ٹائپ مشین لگا رہی ہیں جس کے بعد ان گھروں میں لگائی جانے والی بیٹریوں کو کسی بھی جگہ سے دوبارہ چارج کیا جا سکتا ہے۔
کاروانز جیسے چھوٹے گھر سیاحت کے لئے خاص طور پر انتہائی مفید ہیں۔ اس میں نہ صرف سماجی دوری کو برقرار رکھا جا سکتا ہے بلکہ آئسولیشن کے لئے بھی یہ گھر انتہائی مفید ہیں۔