جنرل عاصم منیر پاکستان کے 17 ویں آرمی چیف اور جنرل ساحر شمشاد مرزا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی مقرر ہوگئے۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم کو پاک فوج کا نیا سپہ سالار اور لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔
صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے افواج پاکستان میں تقرریوں کی سمری پر دستخط کر دیے۔
جنرل عاصم منیر
جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی میں رہ چکے ہیں اور وہ پہلے آرمی چیف ہیں جو اعزازی شمشیر یافتہ ہیں۔
انہوں نے بطور لیفٹیننٹ کرنل مدینہ منورہ میں تعیناتی کے دوران قرآن پاک حفظ کیا۔
عاصم منیر نے موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ماتحت بریگیڈیئر کے طور پر فورس کمانڈ ناردرن ایریاز میں فوج کی کمان سنبھالی، انہیں 2017 میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس مقرر کیا گیا اور اکتوبر 2018 میں آئی ایس آئی کا سربراہ بنا دیا گیا تاہم وہ مختصر عرصے کیلئے اس عہدے پر فائض رہے۔
جنرل ساحر شمشاد
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کا تعلق سندھ رجمنٹ سے ہے وہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کے دور میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز رہے ہیں۔
لیفٹننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشز کی نگرانی کی اور وہ انٹرا افغان مذاکرات کرنے والے کوآرڈیلیٹرل کوآرڈینیشن گروپ میں شامل تھے۔
لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا گلگت، بلتستان اصلاحات کمیٹی کے بھی رکن رہے اور بطور لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر تعینات رہے۔
ساحر شمشاد اس وقت پاک فوج کی ٹین کور راولپنڈی کے کور کمانڈر ہیں۔
جنرل ہیڈ کوارٹرز سے آنے والی سمری میں جنرل عاصم منیر کا نام سنیارٹی لسٹ میں پہلے نمبر اور ساحر شمشاد کا نام دوسرے نمبر پر تھا۔