ترکیہ کی قومی سلامتی کونسل نے “آزادی اظہار کی آڑ” میں اسلام کو نشانہ بنانے والی کارروائیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کسی کو آزادی اظہار کی آڑ میں قرآن پاک کے بے حرمتی کی اجازت نہیں دے سکتے۔
صدر ایردوان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں کونسل نے کہا اسلام کو نشانہ بنانے کے کسی اقدام کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔
صدر ایردوان نے سویڈن، ڈنمارک اور دیگر مغربی ممالک کو جلد اپنے رویئے بلدنے اور مقدس اقدار پر حملوں سے باز رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے کسی بھی مذہب کی مقدس شخصیات اور اقدار پر حملے نفرت انگیز جرائم قرار دیئے ہیں۔
ترکیہ ایسے گھناؤنے واقعات کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔
کونسل نے سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن پاک جلانے کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ان اقدامات ۔سے مغرب کی اسلام دشمنی واضح ہوتی ہے
کونسل کے اجلاس میں روس یوکرین جنگ پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
صدر ایردوان نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ دونوں ملک اجناس کی تجارت کو بحال کرنے کے اقدامات کریں۔
دہشت گرد تنظیم فیتو پر بات کرتے ہوئے کونسل نے کہا کہ ترکیہ نے صدر ایردوان کی قیادت میں حالیہ برسوں میں خارجہ اور دفاعی شعبوں میں جو ترقی کی ہے اس ترقی کو روکنے کے تمام اقدامات سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا،، دہشت گردوں کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔