اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو حوثی باغیوں کے میزائل اور ڈرون حملوں سے اس قدر خوفزدہ ہو گئے کہ انہوں نے متحدہ عرب امارات کا پہلا سرکاری دورہ ملتوی کر دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے گذشتہ ہفتے متحدہ عرب امارات کے پہلے سرکاری دورے پر دبئی پہنچنا تھا۔
اسرائیل نے دورے کے لئے سعودی عرب کی فضائی حدود استعمال کرنے کا فیصلہ کیا لیکن حوثیوں باغیوں کے سعودی عرب پر میزائل اور ڈرون حملوں میں اچانک تیزی آنے سے اسرائیلی وزیر اعظم ڈر گئے اور سعودی فضائی حدود استعمال کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔
بعد میں اسرائیل نے اردن کی فضائی حدود استعمال کرنے کی درخواست کی جو اردن نے منظور نہیں کی اور اس طرح اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو مشرق وسطیٰ کے دورے پر روانہ نہیں ہو سکے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل اور عمان میں اختلافات کے باعث اردن کی فضائی حدود استعمال کرنے کا معاملہ کھتائی میں پڑ گیا۔
دوسری طرف اردن کے ولی عہد حسین بن عبداللہ نے بھی مسجد اقصیٰ کا دورہ ملتوی کر دیا کیونکہ اسرائیلی حکام نے انہیں سیکیورٹی سے متعلق یقین دہانی نہیں کرائی تھی۔
حوثی باغیوں کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل یحیٰ ساری نے کہا کہ سعودی شہر جدہ اور کنگ خالد ایئر بیس کی تیل تنصیبات پر کئی ڈرون اور میزائل حملے کئے گئے۔