turky-urdu-logo

کچھ ترک سلاطین شعراء کے نام اور تخلص

تحریر: طاہرے گونیش
سلطنت عثمانیہ جسے ترکش میں ‘دولت عالیہ’ کہا جاتا تھا۔ اس کے سلاطین و بادشاہ (معاصر ترکش میں لفظ بادشاہ ایک طنزیہ اور پجو پر مبنی لفظ ہے، تقریبا گالی برابر، خاص کر صدر کو جو کہ جمہوریہ کا چیف ایگزیکٹو ہوتا ہے اس کے لئےیہ لفظ استعمال نہیں کر سکتے۔ اندازہ لگا لیجیےکہ زبان اور زمانے کے تقاضےکس تیزی سے تبدیل ہوتے ہیں۔ کبھی جو لقب فخر و انبساط کا باعث ہوتاتھا۔ اب تذلیل و تضحیک کی علامت ہے ) شعر و ادب میں کمال رکھتے تھے یا کم از کم ذوق رکھتے تھے۔ اس سے رعایا میں بھی اہل قلم کی تکریم بڑھتی تھی۔ لہذا درباری شاعر ہونا بھی ایک اعزاز سمجھا جاتا تھا۔ آج کل ‘درباری شاعر’ ہونا یا کہلانا بھی گالی برابر ہے۔ زبان کا فرق ہے۔ہماری ترجمہ نگاری کی ڈگری میں ہمیں Language of the press
پڑھائی جاتی تھی۔ جس کی وجہ یہ تھی کہ اخباری یا میڈیا کی زبان تیزی سے اپڈیٹ ہوتی ہے۔ یعنی جدید دور کے تقاضوں کے عین مطابق لہذا لغت و ادب کی زبان کی اہمیت اپنی جگہ مسلم مگر ایک مترجم کو جدید زبان کے لئے پریس یا میڈیا کا ہی سہارا لینا چاہیے۔
خیر ، بات سے بات نکلتی چلی گئی آپ کو عثمانی سلاطین شعراء کے نام اور تخلص بتاتی ہوں:
1۔ سلطان مراد / مرات دوم
جنھیں ترکش میں اکنجی مراد
ikinci/II.Murad/Murat
کہا جاتا ہے ان کا *تخلص مرادی Murâdî تھا۔ *تخلص کو ترکش میں مخلص کہتے ہیں۔ اس میں کنفیوز مت ہوں۔
2۔ فاتح سلطان محمد/ مہمت
Fatih Sultan Mehmed/Mehmet
*مہمت لفظ محمد کا ترکش ورژن ہے کیونکہ ترک زبان سے مہمت کا تلفظ زیادہ سہل ہوتا ہے اسی طرح مراد کو مرات کہنا بھی۔
ان کا تخلص عونیAvnî تھا۔ یعنی مدد/ مددگار
3۔ اکنجی بیازت یا بایزید دوم II.Beyazıt/Bayezid
ان کا تخلص عدلی
Adlî
تھا۔
4۔شہزادہ قرقط Şehzade Korkut
ان کا تخلص تھا Harimîحریمی۔
5۔قانونی سلطان سلیمان Kanuni Sultan Süleyman ان کا تخلص تھا Muhibbi محبی۔
6۔سلطان اوچنجو مہمت/ محمد ثالث
Sultan III. Mehmet/Mehmed
ان کا تخلص Adni عدنی تھا۔
7۔بیرنجی احمت/ احمد اول I.Ahmed
ان کا تخلص بختی Bahtî تھا۔
8۔ (اکنجی) عثمان دوم II.Osman
ان کا تخلص فارسی Farisi تھا۔
9۔ دوردونجو مرات/ مراد چہارم IV.Murat/Murad
ان کا تخلص مرادی Muradî
تھا۔
10۔(اکنجی )مصطفی دوم II.Mustafa
ان کا تخلص اقبالی İkbalî تھا۔
11۔ اوچنجو احمت/ احمد ثالث III.Ahmet/Ahmed
ان کا تخلص نجیب Necib/ Necip تھا۔
12۔( اونچنجو )مصطفی ثالث III.Mustafa
ان کا تخلص جہانگیر Cihangir تھا۔
13۔(اوچنجو )سلیم ثالث
III.Selim
ان کا تخلص الہامی İlhamî تھا۔
14۔(اکنجی) محمود دوم II.Mahmud
ان کا تخلص عدلی Adlî تھا۔
نوٹ: â, î ان حروف پر اس نشان سے مراد یہ ہے کہ یہ الفاظ ترک زبان میں اجنبی زبان یعنی عربی سے آئے ہیں۔

Read Previous

استنبول میں ڈاکٹرز ڈے کے موقع پر منعقدہ افطار ڈنر میں صدر ایردوان کی شرکت

Read Next

اسلامی اور روایتی بنکنگ میں ایک بُنیادی فرق

Leave a Reply