turky-urdu-logo

سیاہ فام شہری کا قتل: سابق فوجی سربراہوں کی ٹرمپ کی پر سخت مذمت

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی معاشرے کو سیاہ اور سفید فام میں تقسیم کرنے کی پالیسی کی سخت مذمت کی جا رہی ہے۔ سابق وزیر دفاع اور امریکی فوج کے سابق سربراہ جیمز میٹِس نے امریکی عوام سے کہا ہے کہ وہ ایک قوم کے طور پر متحد ہوں اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کو بالکل اہمیت نہ دیں۔

واشنگٹن پوسٹ سے بات کرتے ہوئے جیمز میٹِس نے کہا کہ اپنی زندگی میں انہوں نے پہلا امریکی صدر دیکھا ہے جو امریکی عوام کو متحد کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے انہیں تقسیم کی طرف لے جا رہا ہے۔ 2018 میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد پہلی بار سابق وزیر دفاع نے اپنا کوئی بیان جاری کیا ہے۔

امریکی عوام پچھلے تین سال سے کسی میچور سیاسی لیڈرشپ کے بغیر زندگی گزار رہی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پوری کوشش کی کہ امریکی عوام کو مختلف طبقات میں تقسیم کیا جائے۔ انہوں نے حالیہ فسادات میں امریکی فوج کی تعیناتی سیاسی عدم استحکام پیدا کر دیا ہے۔

جیمز میٹِس نے کہا کہ امریکی صدر اپنے حلف کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سابق امریکی جنرل کے اس بیان کا امریکی فوج پر گہرا اثر ہو گا اور موجودہ فوجی عہدیدار جو اس پوری صورتحال سے خاصے ڈسٹرب دکھائی دیتے ہیں ان کی طرف سے بھی مستقبل قریب میں بیان سامنے آ سکتا ہے۔

جیمز میٹِس نے افغانستان کی دو جنگوں اور افغانستان میں بہترین خدمات انجام دی تھیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ جیمز میٹِس کو کچھ زیادہ ہی اہمیت دے دی گئی تھی۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حالیہ بیانات میں کئی بار کہا کہ جیمز میٹِس نے فوج کو مضبوط بنانے کے بجائے اپنی ذاتی تشہیر پر توجہ دی۔ وزیر دفاع بنا کر ان پر احسان کیا۔ امریکی صدر کے مطابق انہیں جیمز میٹِس کی لیڈرشپ بالکل پسند نہیں آئی۔ شکر ہے کہ وہ ان کے انتظامیہ سے علیحدہ ہو گئے ہیں۔ جیمز میٹِس سے پہلے افغانستان میں امریکی فوج کے سربراہ جنرل جان ایلن بھی صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر سخت تنقید کر چکے ہیں۔

Read Previous

ترک ساختہ مشاہدہ کرنے والی پہلی سیٹلائٹ کی لانچنگ 2021 میں متوقع

Read Next

ایک سو سولہ پاکستانی ترک جمہوریہ شمالی قبرص سے چارٹرڈ طیارے کے ذریعے پاکستان پہنچے۔

Leave a Reply