یورپ میں ایک ریسرچ سینٹر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دوپہر میں سورج کی تیز روشنی میں 11 سے 34 منٹ کے اندر کورونا وائرس غیر فعال ہو جاتا ہے۔
فوٹو کیمسٹری اینڈ فوٹو بیالوجی جرنل میں شائع ہونے ایک تحقیق کے مطابق امریکہ، یورپ اور ایشیا میں موسم گرما میں سورج کی تیز روشنی سے کورونا وائرس غیر فعال ہو جاتا ہے۔ کورونا کو غیر فعال ہونے میں 11 سے 34 منٹس لگتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سارس کوِڈ 2 کے 90 فیصد وائرس سورج کی تیز روشنی میں غیر فعال ہو جاتے ہیں جس کے باعث وائرس کا حملہ کمزور پڑ جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مختلف شہروں اور ممالک میں وائرس کو غیر فعال ہونے میں 11 سے 34 منٹس لگتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے بھی اس رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائرس کے غیر فعال ہونے کا مطلب ہے کہ سورج کی تیز روشنی میں وائرس کسی حد تک مر جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سورج کی تیز روشنی میں موجود الٹرا وائلٹ شعاعیں کورونا وائرس کے اثرات کو ختم کرنے کی طاقت رکھتی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا کے مختلف ممالک میں موسم گرما اپنے عروج پر ہے۔ ایسے میں اگر لوگ احتیاط کریں۔ گھروں پر رہیں اور باہر نکلتے ہوئے فیس ماسک کا استعمال کریں تو وائرس کا حملہ اس قدر شدید نہیں ہو گا۔ عالمی ادارہ صحت نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ سماجی دوری کی حفاظتی تدابیر پر عمل کریں تو وائرس کا جلد خاتمہ ممکن ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر لوگ سورج کی تیز روشنی میں کچھ دیر کیلئے کھڑے ہو جائیں تو وائرس کا حملہ مؤثر نہیں ہوتا۔ رپورٹ کے مطابق امریکی شہر میامی فلوریڈا میں سورج کی تیز روشنی میں کورونا وائرس 14 منٹ، ہوسٹن ٹیکساس میں 16، ایری زونا، جارجیا، لاس اینجلس میں 18 منٹس، واشنگٹن میں 21 منٹس، نیویارک میں 22 منٹس کے اندر وائرس غیر فعال ہو جاتا ہے۔