پاکستان کے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے یومِ استحصالِ کشمیر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا بھارت کے 5 اگست 2019ء کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کو 3 سال ہو چکے ہیں، بھارت غیر انسانی فوجی محاصرے اور کشمیری عوام کے مصائب پر بے حسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت چوتھے جنیوا کنونشن اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے، مقبوضہ کشمیر کی اعلیٰ حریت قیادت بدستور قید ہے، کشمیری نوجوان بھارتی قابض افواج کے ماورائے عدالت قتل کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔
کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق اور ہر قسم کی آزادی سے مسلسل محروم رکھا جا رہا ہے، بھارتی حکومت آبادیاتی ڈھانچہ تبدیل کرنے کے لیے ہندوتوا کے ایجنڈے کو ڈھٹائی سے آگے بڑھا رہی ہے، بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتِ حال 3 سال میں سنگین طور پر ابتر ہوئی ہے، کشمیری عوام ابھی تک فوجی محاصرے میں ہیں، کشمیری عوام نے جرأت اور دلیری سے بھارتی مظالم کی مہم کو ناکام بنایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ پاکستان نے کشمیریوں کے جائز مقصد کے حصول کے لیے ان کی ہر ممکن مدد کی ہے، پاکستان ان کشمیریوں کی آواز بنا رہے گا، جن کی قربانیاں اس وقت بھی جاری ہیں۔
پاکستان کشمیریوں کے جائز حقوق کے مکمل حصول کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا، جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن مسئلہ مقبوضہ کشمیر کے پُرامن حل میں ہی ہے۔
واضح رہے کہ 3 سال قبل آج کے دن (5 اگست 2019ء کو) بھارت نے ظلم و جبر کا قانون نافذ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا تھا۔
آج بھارت کے خلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں یومِ استحصال کشمیر منایا جا رہا ہے۔
اس موقع پر اسلام آباد کی شاہراہوں پر ٹریفک کو 1 منٹ کے لیے روکا گیا، کشمیریوں سے یک جہتی کے اظہار کے لیے 1 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔