لیبیا کی اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ گورنمنٹ آف نیشنل ایکورڈ کو جنگجوؤں سے خالی کرائے گئے ترہونا شہر سے اجتماعی قبریں ملی ہیں۔
دارالحکومت تریپولی سے 65 کلو دور ترہونا کو ایک ہفتے قبل ہی لیبئن نیشنل آرمی سے خالی کرایا گیا ہے جس کے بعد سرکاری فوجوں سے یہاں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق ایک اجتماعی قبر سے بے شمار لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ لاشیں اس حد تک گل سڑ چکی ہیں کہ ان کی شناخت اب ممکن نہیں ہے۔ واضح رہے کہ دارالحکومت تریپولی کے قریب ترین شہر ترہونا پر ایک سال تک باغی جنگجو لیبئن نیشنل آرمی نے قبضہ کیا ہوا تھا۔
گذشتہ جمعہ کو لیبیا کی گورنمنٹ آف نیشنل ایکورڈ نے تُرک فوج کی مدد سے ترہونا اور دارالحکومت تریپولی کا کنٹرول حاصل کیا تھا جہاں جنگجو خلیفہ ہفتار کی غیر قانونی ملیشا قابض تھی۔
2011 میں کرنل قذافی کی حکومت ختم ہونے کے بعد اقوام متحدہ نے مختلف ممالک اور لیبیا کی مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد 2015 میں نیشنل گورنمنٹ آف ایکورڈ قائم کی تھی جو لیبیا کی آئینی اور قانونی حکومت کا درجہ رکھتی ہے۔ باغی خلیفہ ہفتار اپریل 2019 سے لیبیا کی حکومت پر حملے کر رہا ہے۔ اس وقت فرانس، مصر، روس اور متحدہ عرب امارات جنگجو خلیفہ ہفتار کی حمایت کر رہے ہیں۔ ترکی اور اٹلی نے لیبیا کی آئینی اور قانونی حکومت کی حمایت کا اعلان کیا ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ترک فوج لیبیا کی آئینی حکومت کے ساتھ مل کر جنگجوؤں کے خلاف لڑ رہی ہے۔