
صدارتی مشیر برائے اطلاعات فخر الدین آلتون کا کہنا ہے کہ سویڈن میں ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن کریم کا نسخہ شہید کرنا آزادیِ اظہار نہیں ہے۔
مشیر اطلاعات نے سویڈش اخبار ڈاگینس نہیٹر کے تحریری سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن کریم کا نسخہ شہید کرنا آزادیِ اظہار کے زمرے میں نہیں آتا ،اس مذموم اور اشتعال انگیزاقدام نے سویڈن اور دنیا میں بسے تمام مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے۔
آلتون نے بتایا کہ صدر ایردوان اور ترک مخالف مظاہروں میں ملوث (پی کےکے) کے حامیوں کو مارچ کی اجازت دینے اور گزشتہ ہفتے کے روز ڈینش انتہائی دائیں بازو کی پارٹی کے لیڈر راسموس پالودان کے اسٹاک ہوم میں متعین ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن کریم کا نسخہ شہید کرنے کے بعد وزیر دفاع حلوصی آقار نے سویڈش ہم منصب پال جونسن کو دورہ انقرہ منسوخ کرنے کا کہا ہے ۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ ہمارا پیغام انتہائی واضح ہے کہ سویڈن اگر ترکیہ کے خدشات کو سنجیدہ نہیں لیتا تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے، یاد رہے کہ ترکیہ وہ واحد ملک ہے جس کے ووٹ سے سویڈن نیٹو کا رکن بن سکتا ہے۔