اسرائیلی حکام نے بار پھر جنوبی نیجیو کے علاقے میں واقع فلسطینی دویون برادری پر مشتمل دیہات کو منہدم کردیا۔
العراقیب کے دفاع کے لئے قائم کردہ کمیٹی کے ممبر عزیز التوری نے میڈیا کو بتایا کہ اسرائیلی حکام نے 184 ویں بار العراقیب گاؤں کو مسمار کیا ہے۔
عالمی وبا کے بعد سے اب تک گاوں کو نوویں بار مسمار کیا جا چکا ہے۔ آخری بار علاقے کو 17 فروری کو مسمار کیا گیا تھا۔
العراقیب میں پلاسٹک ، لکڑی اور لوہے سے بنے گھروں میں 22 فلسطینی خاندان آباد تھے۔
عزیز التوری نے بتایا کہ گاوں والے اپنے تباہ شدہ گھروں کو دوبارہ آباد کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔
گاؤں کو سب سے پہلے سن 2010 میں مسمار کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے دوبارہ تعمیر کرنے کے بعد اسے ایک بار پھر مسمار کر دیا جاتا ہے۔ اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ وہ علاقہ سرکاری زمین کا حصہ ہے۔
اسرائیلی زوکرت تنظیم کی حالیہ رپورٹ کا یہ دعوی ہے کہ العراقیب گاؤں پہلی بار عثمانی دور میں تعمیر کیا گیا تھا اور اس کی زمین یہاں کے رہائشیوں نے خریدی تھی۔
زوکرت کے مطابق اسرائیلی حکام نے ان علاقوں کو اپنے قبضے میں لینے اور اس کے باشندوں کو یہاں سے نکالنے کی کوشش کی جس کا خطرہ مسلسل بدویون برادری اور علاقے کے رہائشیوں پر منڈلا رہا ہے۔
