turky-urdu-logo

عالم اسلام کے عظیم رہنما شیخ یوسف القرضاوی اپنے رب کے حضور حاضر ہو گئے

عالم اسلام کے عظیم رہنما شیخ یوسف القرضاوی اپنے رب کے حضور حاضر ہو گئے ۔ امام اس وقت عالمِ اسلام کے سب سے بڑے عالمِ دین اور فقیہ تھے۔
1926 میں مصر میں پیدا ہونے والے شیخ یوسف نے مصر کی عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی ، جامعۃ الازہر سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ اس دوران وہ مصر اور عالمِ عرب میں نفاذِ اسلام کی تحریک اخوان المسلمین سے وابستہ ہو گئے۔ 1958 میں جب وہ جامعۃ الازہر سے فارغ ہوئے تو اس وقت عرب قوم پرست، جمال عبد الناصر مصری حکمران تھے۔ جن کا اخوان المسلمین پر بہیمانہ ظلم آج بھی دنیا بھر میں مثال ہے۔ چنانچہ 1961 میں الازہر یونی ورسٹی کی جانب سے جب انہیں قطر میں بھیجا گیا تو وہ قطر ہی میں آباد ہو گئے اور اپنی وفات تک قطر ہی میں رہے۔


نفاذِ اسلام کی تمام تحریکوں کے لیے شیخ یوسف ایک سہارہ اور تناور درخت کی چھاؤں تھے ۔ انہوں نے ہمیشہ دنیا بھر میں اسلام اور مظلوموں کی حمایت کی ۔ غزہ محاصرین ، کشمیری ، افغانی اور عراقی مسلمانوں کے حق میں فتاویٰ اور بیانات دیے ۔ جس کے باعث ان کا تشخص بہت سے مغربی ممالک میں ایک معتدل عالمِ دین سے ایک بنیاد پرست عالمِ دین میں تبدیل ہو گیا ۔


دین میں ترجیحات ، اسلامی نظام (ایک فریضہ، ایک ضرورت)،
اسلام میں حلال اور حرام ، بگاڑ کہاں؟ سمیت ان کی درجنوں تصانیف موجودہ نسل کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
الجزیرہ ٹی وی پر ان کا ایک پروگرام ، الشریعہ والحیات کے نام سے نشر ہوتا تھا ، جس کے ایک وقت میں چار سے چھ کروڑ ناظرین تھے ۔

وہ تمام عالمی اسلامی تحاریک کے رہنما تھے ۔ 1979 میں امام ابو الاعلیٰ مودودی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی نمازِ جنازہ انہی شیخ یوسف القرضاوی نے پڑھائی تھی ۔
اللھم اغفر لہ و ارحمہ
اِنّا لِلّٰہِ و اِنّا الیہ راجعون ۔

اہم مناصب اور ذمہ داریاں:
ممبر بورڈ آف ٹرسٹیز آکسفورڈ سنٹر فار اسلامک سٹڈیز برطانیہ۔
ممبر بورڈ آف ٹرسٹیز افریقن اسلامک کال آرگنائزیشن ۔
سابق رکن علماء الازہر اتھارٹی ۔
سابق اسلامک ریسرچ اکیڈمی مصرکے ممبر ۔
رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ کی اسلامی فقہ اکیڈمی کے رکن۔
چیئرمین قطر اسلامی بینک شریعہ سپروائزری بورڈ ۔
صدر فیصل اسلامی بینک شریعہ سپروائزری بورڈ بحرین ۔
نائب صدر بین الاقوامی شرعی کمیٹی برائے زکوٰۃ کویت ۔
القدس انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے ممبر۔
انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز (الاتحاد العالمی لعلماء المسلمین )کے سابق صدر اور بانی۔
سابق صدر یورپین کونسل برائے فتویٰ و تحقیق۔
سربراہ شریعہ سپروائزری بورڈ التقوی بینک سوئٹزرلینڈ ۔
صدر اسلامک کونسل آف یورپین کالج آف اسلامک سٹڈیز فرانس ۔

علامہ یوسف القرضاوی کی تصانیف:

شیخ قرضاوی نے 200 سے زائد کتابیں تصنیف کیں۔ جن کی تفصیل درج ذیل ہے:
عقائد و ایمانیات اور مختلف مذاہب وفرق کے متعلق (15 کتابیں)
فقہ العبادات میں: (10 کتابیں)
خاندان اور معاشرہ کے بارے میں: (5 کتابیں)
مالیاتی لین دین اور اسلامی معاشیات کے بارے میں : (8 کتابیں)
فوجداری معاملات میں: (3 کتابیں)
سیاست کے حوالے سے : (16 کتابیں)
عمومی فقہ میں: (5 کتابیں)
اصول الفقہ میں: (8 کتابیں)
فتاویٰ کی: (6 جلدیں)
اخلاقیات میں: (9 کتابیں)
قرآن کریم ، علوم القرآن اور تفسیر کے بارے میں: (9 کتابیں)
حدیث اور علوم الحدیث میں: (8 کتابیں)
امت اور دعوت کے بارے میں: (26 کتب)
اسلامی شخصیات کے حوالے سے : (10 کتابیں)
اسلامی بیداری کے بارے میں: (12 کتابیں)
تاریخ کے حوالے سے : (11 کتابیں)
شعر وادب میں: (15 کتابیں)
خطبات جمعہ کے : (10 حصے)
لیکچرزاور محاضرات : (33 مجموعے)
تحقیقی مقالات :
ماسٹرز سطح کے مقالات (13 مقالہ جات )
پی ایچ ڈی سطح کے (8 مقالات)
علامہ یوسف القرضاوی کے بارے میں اب تک 48 کتابیں لکھی گئیں ہیں۔ (ہمارے علم کی حد تک)
تقریباً 100 تحقیقی مقالات اور ریسرچ پیپرز ان کی زندگی اور کام کے بارے میں پیش کیے گئے ہیں۔

Read Previous

ترکیہ میں موسم سرما کی آمد آمد، مختلف صوبوں میں موسم کی پہلی برفباری

Read Next

ترکیہ: اسرائیلی انتہا پسندوں کی مسجد اقصی میں گھسنے کی شدید مذمت

Leave a Reply