turky-urdu-logo

29-اکتوبر، یومِ جمہوریہ ترکیہ

تحریر: اسلم بھٹی

29 اکتوبر ہر سال ترکیہ میں ” یوم جمہوریہ ” کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ یہ جمہوریہ ترکیہ کا قومی دن ہے جو 29 اکتوبر 1923 کو ترکیہ کی آزادی اور جمہوریت کے اعلان کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ 29 اکتوبر کو ملک بھر میں تعطیل ہوتی ہے اور مقامی اور قومی سطح پر بہت سی تقریبات اور پروگرامز کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔

دن کا آغاز مساجد میں دعاؤں سے کیا جاتا ہے۔ ملک کی سلامتی ، بقاء اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی جاتی ہیں۔ دارالحکومت انقرہ میں موجود بانی ترکیہ مصطفیٰ کمال اتاترک کے مقبرے پر اعلیٰ سرکاری حکام سمیت بہت بڑی تعداد میں لوگ حاضری دیتے ہیں ۔ تعلیمی اداروں اور ثقافتی مراکز میں سرگرمیاں منعقد ہوتی ہیں ۔ آزادی اور جمہوریت کے سفر سے متعلق نمائشوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ تلاوت اور قومی ترانے کے بعد بابائے قوم مصطفیٰ کمال اتا ترک ، ان کے ساتھیوں اور ملک و قوم کی آزادی کی خاطر جان قربان کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔ قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس منعقد ہوتا ہے اور شہیدوں اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ ملک کی سلامتی اور تحفظ کا اعادہ کیا جاتا ہے ۔ ملک بھر میں ہر طرف سرخ پرچموں کی بھرمار ہوتی ہے گویا ہر طرف ترکیہ کے پرچموں کی بہار اگئی ہو ۔

اس سال ترکیہ اپنا 101واں یوم جمہوریہ بڑے ملی اور قومی جوش و جذبے سے منا رہا ہے۔

پہلی جنگ عظیم میں جب ترکیہ نے جرمنی اور آسٹریا کا ساتھ دیا تو انہیں شکست ہوئی اور اتحادی قوتوں نے ترکیہ کے مختلف حصوں پر قبضہ کرنے کے لیے کوششیں شروع کر دیں ۔ اس دوران مصطفیٰ کمال اتاترک نے اپنی فوجوں اور نوجوانوں کو اکٹھا کیا اور باقی ماندہ ترکیہ کے علاقوں کی ازادی کے لیے جدو جہد شروع کی جس میں وہ کامیاب رہے اور قابض قوتوں کو مجبورا واپس لوٹنا پڑا۔

29 اکتوبر 1923 کو ملی مجلس نے ملک میں جمہوریت کا اعلان کر دیا اور ترکیہ ایک آزاد اور خود مختار جمہوری ملک بن گیا ۔

29 اکتوبر کا دن اسی جدوجہد آزادی اور اعلان جمہوریت کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ جب ترکیہ اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہا تھا تو اس دوران برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں نے ترکیہ کی اس جنگ ازادی کی جد وجہد میں بھرپور ساتھ دیا اور اپنے جان مال سمیت بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ یہاں کے نوجوانوں نے جنگ کے مختلف محاذوں پر داد شجاعت دی۔ برصغیر کے مسلمانوں نے چندہ جمع کیا ۔ آزادی کی تحریک چلائی ۔ ڈاکٹروں اور نرسوں کی ٹیمیں ترکیہ روانہ ہوئیں اور خواتین نے اپنے زیورات تک بیچ کر ترکیہ کی ازادی کے فنڈ میں جمع قرار دئیے ۔
برصغیر کے مسلمانوں کی یہ قربانی اور کوشش ترکیہ آج بھی نہیں بھولا اور اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔

Cumhuriyet Günü Kutlu Olsun

یوم جمہوریہ ترکیہ مبارک

Read Previous

نو تعینات ترک سفیر عرفان نذیر اوغلو نے صدر پاکستان کو سفارتی اسنا د پیش کر دیں

Read Next

صرف چند مشکلات اور رکاوٹیں باقی ہیں، ترکیہ کا مستقبل روشن ہے، صدر ایردوان کا جمہوریہ ترکیہ کی سالگرہ پر  ویڈیو پیغام

Leave a Reply