turky-urdu-logo

وباء کے دوران ہوائی سفر خطرناک ہو سکتا ہے؟

ہوائی سفر انفیکشن کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے ، لیکن ایئر لائنز وائرس کے خطرے کو کم کرنے کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کررہی ہیں اور آپ بھی کر سکتے ہیں۔

ہوائی سفر کا مطلب ہے سیکیورٹی لائنز اور ہوائی اڈوں کے ٹرمینلز میں وقت گزارنا ، جو آپ کو دوسرے لوگوں سے قریبی رابطے میں ڈالتا ہے۔ جیسے جیسے سفری پابندیوں میں نرمی آتی جا رہی ہے طیاروں میں زیادہ ہجوم دیکھا جارہا ہے ، جس کا مطلب ہے کہ آپ کئی گھنٹوں کے لئے دوسرے لوگوں کے قریب بیٹھیں گے جو آپ کے وائرس کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔

یو ایس سینٹر برائے وبائی کنٹرول اور روک تھام کے مطابق  طیارے میں بیٹھنے کے بعد ہوا کی گردش کی وجہ سے زیادہ تر وائرس اور دیگر جراثیم آسانی سے نہیں پھیلتے ۔ ایئر لائنز کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ ان سطحوں کو جراثیم سے پاک کرنے پر توجہ دے رہے ہیں جنہیں مسافر عام طور پر چھوتے ہیں۔

الاسکا ، ڈیلٹا ، جیٹ بلو اور ساؤتھ ویسٹ جیسی کچھ ایئر لائنز درمیانی نشستوں کو مسدود کررہی ہیں یا مسافروں کی تعداد کو محدود کررہی ہیں۔ لیکن یہاں تک کہ اگر ہر درمیانی نشست خالی رہے تو بھی آپ ممکنہ طور پردوسرے مسافر سے 6 فٹ (یا 2 میٹر) کے فاصلے سے کہیں زیادہ قریب ہوں گے چونکہ اب طیارے بھی پہلے سے زیادہ بھرتے جارہے ہیں۔

امریکی ، یونائیٹڈ اور اسپرٹ  ائیر لائینز اب جب کہ پابندیاں ختم ہوتی جا رہی ہیں اپںی پوری صلاحیت کے مطابق پروازیں بک کررہی ہیں۔ تمام معروف امریکی ائر لائن کمپنیوں کی جانب سے مسافروں کا ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ٹیکساس یونیورسٹی میں وبائی بیماری کے پھوٹنے کی ماہر لورین انسل میئرز کا کہنا ہے کہ ماسک پہنے سے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ہوائی سفر ، اور نقل و حمل کی دیگر تمام اقسام کے لئے ، سی ڈی سی بار بار ہاتھ دھونے ، معاشرتی دوری برقرار رکھنے اور چہرے کے ماسک پہننے کی تنبیہ کرتا ہے۔

متعدد ایئر لائنز نے اعلان کیا ہے کہ وہ مسافروں کی مکمل جانچ کریں گے اور ممکنہ COVID-19 علامات کے بارے میں پوچھیں گے اور کیا ان کا کسی ایسے شحص سے رابطہ رہا ہے جن میں پچھلے دو ہفتوں میں اس وائرس کی تشحیص ہوئی ہے۔

پھر بھی ، میئرز نے کہا کہ آپ ہوائی سفر کرنے سے پہلے اس بات پر غور کریں آیا آپ کو اس طیارے میں سوار ہونے کی ضرورت ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا ، “ہم سب کو صرف ‘اگر ضروری ہے تو’ کو ذہن میں رکھنا چاہئے اور اپنے اور دوسروں کے تحفظ کے لئے احتیاط برتنی چائیے۔

ترکی نے بھی کورونا وائرس  وباء کے دوران معمول پر آنے کے عمل کے ایک حصے کے طور پر ہوائی سفر پر پابندیوں کو کم کرنا شروع کرکیا ہے۔

ترکی کے ہوائی اڈوں نے جون کے آغاز سے ڈومیسٹیک پروازیں چلانا شروع کیں اور اسی ماہ کے آخر میں کچھ بین الاقوامی پروازیں بھی بحال کر دیں۔

جون میں شروع ہونے والے تین ماہ کے پرواز منصوبے کے مطابق ، ترک ترکش ایئر لائن کینیڈا ، قازقستان ، افغانستان ، جاپان ، چین ، جنوبی کوریا ، سنگاپور ، ڈنمارک ، سویڈن ، جرمنی ، ناروے ، آسٹریا ،ہالینڈ ، بیلجیئم ، بیلاروس ، اسرائیل ، کویت ، جورجیا اور لبنان سمیت 19 ممالک میں 22 مقامات پر پروازیں بیجھے گی جبکہ ہفتے میں 75 پروازیں اڑائی جائیں گی۔

ایئر لائن کی طرف سے 60 فیصد ڈومیسٹک پروازیں تمام مقامات پر چلانے کا اعلان کیا گیا ہے ، اس کے بعد جولائی اور اگست میں مزید مقامات شامل کیے جائیں گے۔

پہلی بین الاقوامی پروازیں استنبول سے لندن اور ڈسلڈورف کے لئے روانہ ہوئیں ، اس کے بعد ایمسٹرڈیم ، فرینکفرٹ ، برلن اور میونچ کے لئے پروازوں نے اڑان بھریں۔

استنبول کے ہوائی اڈوں کے ٹرمینلز میں مسافروں کے داخلے پر اب سختی سے جانچ پڑتال کی جارہی ہے ، ائیر لائین کا اسٹاف داخلی راستوں پر درجہ حرارت کی جانچ کرے گا اور صرف ان لوگوں کو ہی داخلے کی اجازت دی جائے گی جن کے پاس تصدیق شدہ ٹکٹیں ہوں گیں۔ نئے قوانین کے تحت ، ہوائی اڈوں پر ٹرمینل میں داخل ہونے والے ہر شخص کو دستانے اور چہرے کے ماسک پہننے کا پابند کیا جائے گا۔ ہوائی اڈے پر وینٹیلیشن کی سہولت ، صفائی کے کنٹرول اور ڈس انفیکشن کا کام بھی کیا جائے گا ، جبکہ  سینی ٹائیزر بھی مختلف مقامات پر رکھے جائیں گے اور تھرمل کیمرے ٹرمینل پہنچنے والے مسافروں کے بخار کی پیمائش کریں گے۔

حکومت کے “نئے معمول” قواعد و ضوابط کے تحت مسافروں اور ہوائی اڈے کے اہلکاروں کے لئے بھی سماجی دوری کے قواعد نافذ کیے جارہے ہیں۔

Read Previous

ایران نے سیکیورٹی کونسل میں امریکہ کو سیاسی شکست دے دی، صدر حسن روحانی

Read Next

پاکستان نے بھارت کو کراچی دہشت گردانہ حملے کا ذمہ دار ٹھہرا دیا

Leave a Reply