
2014 میں ترکی کے ٹی آر ٹی چینل پر شروع ہونے والی ترکش سیریز ارطغرل نے مشرق وسطی سے لے کر افریقہ تک لوگوں کو اپنا دیوانہ بنا دیا ۔
مشرقی وسطی کے ایک رپورٹر آزاد نے اپنے ایک آڑٹیکل میں سیریز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ارطغرل غازی نے مسلمانوں کی طاقت ور تصویر کو بہترین طریقے سے لوگوں کے سامنے پیش کیا ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ارطغرل غازی ڈرامے کو ترکش گیمز آف تھرونز کہنا غلط نہیں ہوگا۔
پانچ سیزن طویل اس سیزن نے مسلمانوں کو اپنا دیوانہ بنا لیا ہے۔ ارطغرل غازی ڈرامے کو 72 ملکوں میں نشر کرنے کا لائسنس حاصل ہے۔ ڈرامے کاانگلش ، روسی ، سپانوی ، اردو اور عربی میں ترجمہ کیا گیا ہے۔ارطغرل ڈرامے کو امریکہ اور افریقہ میں بھی بہت پسند کیا گیا ہے۔

ارطغرل غازی کی شہرت صرف ڈرامے کو دیکھنے تک ہی محدود نہیں رہ گئی بلکہ لوگ اب ان کرداروں کو اپنے گھر کا ایک اہم حصہ تصور کرتے ہیں۔ لوگوں کا ڈرامے کی پسندییدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ والدین اب اپنے بچوں کے نام اپنے پسندیدہ کرداروں کے نام پر رکھتے ہیں۔
کشمیر کے ایک جوڑے نے اپنے نو نویدہ بچے کا نام ارطغرل غازی کے اہم کردار ارطغرل کے نام پر رکھا۔ امریکہ کے رہنے والے ایک جوڑے نے اپنے گھر کو بے واچ کا نام دیا۔
پاکستان نے بھی اپنے چینل پی ٹی وی پر ڈرامے کی نشریات کا آغاز کیا جسے پاکستانیوں نے بہت پسند کیا۔اسکے علاوہ ارطغرل غازی ڈرامے نے یوٹیوب پر 10 ملین سبسکرائبرز حاصل کر لیے ہیں۔
ارطغرل غازی سیریز تمام دنیا کے سامنے پاکستان کی اصل اور خوبصورت تصویر سامنے لانے میں کامیاب رہی ہے۔