فرانس ہر سال 100 ارب ڈالر کی مصنوعات مسلم ممالک کو ایکسپورٹ کرتا ہے۔ اگر تمام مسلمان ملک فرانس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں تو فرانس کی معیشت کو ایک سال میں 100 ارب ڈالر کا نقصان پہنچ سکتا ہے۔
فرانس کی وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق 2019 میں فرانس نے 555 ارب ڈالر کی مصنوعات دنیا کے مختلف ممالک کو ایکسپورٹ کیں اور اس کے مقابلے میں 638 ارب ڈالر کی امپورٹس کیں۔ اس طرح گذشتہ سال فرانس کو بیرونی تجارت میں 83 ارب ڈالر کا خسارہ ہوا ہے۔
اگر اسلامی ممالک فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں تو فرانس کو ایک سال میں 150 ارب ڈالر تک خسارہ پہنچ جائے گا۔
فرانس کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مسلم ممالک فرانس سے مشینری، گیس ٹربائنز، ہوائی جہازوں کے پرزے، بوائلرز، گاڑیوں کے پرزے، کاریں، ٹریکٹرز، آئرن اور اسٹیل کی مصنوعات، الیکٹرونس مصنوعات اور ادویات امپورٹ کرتے ہیں۔
فرانس کی مسلم ممالک کو مشینری کی ایکسپورٹس 13 فیصد، گاڑیاں 11.5 فیصد، مختلف اقسام کے ایندھن 10.3 فیصد، مختلف صنعتوں کے آلات 9 فیصد اور ادویات کی ایکسپورٹس 4 فیصد ہیں۔
فرانس ہر سال مراکش کو 5.34 ارب ڈالر، الجیریا 5.5 ارب ڈالر، تیونس 3.74 ارب ڈالر، سینیگال 1.2 ارب ڈالر، مصر 2.58 ارب ڈالر، سعودی عرب 3.34 ارب ڈالر، قطر 4.3 ارب ڈالر، متحدہ عرب امارات 3.67 ارب ڈالر اور ترکی کو 6.66 ارب ڈالر کی مختلف مصنوعات فروخت کرتا ہے۔
واضح رہے کہ فرانس کے صدر ایمانویل میکرون گذشتہ کئی دنوں سے اسلام اور مسلمان دشمنی پر مبنی بیانات دے رہے ہیں۔ اس ہفتے فرانس کی مختلف عمارات پر توہین آمیز خاکے بھی لیزز لائٹس کے ذریعے لگائے گئے۔
مسلم دنیا میں فرانس کی اسلام دشمنی پر فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی ایک مہم زور و شور سے جاری ہے۔ اگر مسلمان ملک فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں تو فرانس کی معیشت کو 100 ارب ڈالر کا نقصان پہنچ سکتا ہے۔