turky-urdu-logo

مشکلات سے گھرے اس دور میں ترکیہ کا اپنے بنیادی اہداف سے ہٹے بغیر ترقی کی راہ پر گامزن رہنا ایک بڑی کامیابی کی نوید ہے، صدر ایردوان

صدر ایردوان نے دارالحکومت انقرہ میں کابینہ کے اجلاس کے بعد  میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ ہم جلد از جلد اپنےدوستانہ اور برادر آذربائیجان کے ساتھ مل کر نخچیوان کے ذریعے اپنی سڑک اور ریل مواصلات کو بلاتعطل بنائیں گے۔

یہ ریمارکس آذربائیجان کے خود مختار نخچیوان ایکسکلیو کے دورے کے ایک دن بعد آئے ہیں، جہاں انہوں نے اپنے آذربائیجانی ہم منصب الہام علی یوف سے دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت بالخصوص کاراباخ کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ مشترکہ منصوبوں کے ذریعے اپنے خطے کو امن اور خوشحالی کے گڑھ میں تبدیل کریں گے جس میں ہمارا پڑوسی ایران بھی شامل ہوگا۔

زنگیزور کا علاقہ اصل میں آذربائیجان کا حصہ تھا، حالانکہ سوویت یونین نے اسے 1920 کی دہائی میں آرمینیا کو دے دیا تھا، جس سے آذربائیجان کو اس کے نخچیوان کے علاقے تک براہ راست زمینی راستے سے محروم کر دیا گیا تھا۔

2020 کے موسم خزاں میں آرمینیا کے ساتھ اپنی 44 روزہ جنگ کے بعد، آذربائیجان نے بنیادی ڈھانچے پر توجہ مرکوز کی ہے جس میں موٹر ویز اور راہداری کے ذریعے 43 کلومیٹر (26.7 میل) ریلوے شامل ہے۔

یہ راہداری ایران کے ساتھ آرمینیا کی سرحد کے قریب یا اس سے ملحق ہو گی، جس کی وجہ سے تہران کو خدشہ ہے کہ یہ منصوبہ یریوان کے ساتھ اس کی سرحد کو منقطع کر سکتا ہے۔

قبل ازیں صدر ایردوان  نے کہا کہ کوریڈور کا افتتاح ترکیہ کے لیے ایک "اسٹریٹجک مسئلہ” ہے، اور انقرہ اور باکو کے درمیان تعلقات کے لیے "بہت اہم” ہے۔

صدر ایردوان کا مزید کہناتھا کہ جب سے ہم اقتدار میں آئے ہیں، پائیدار ترقی ہمارے تمام پروگراموں کا نچوڑ ہے۔

دنیا سیاسی، معاشی، سماجی اور فوجی بحرانوں کے دور سے گزر رہی ہے اور ترکیہ کے لیے اپنے بنیادی اہداف سے ہٹے بغیر اپنی ترقی کو جاری رکھنا ایک بڑی کامیابی ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ترکیہ نے مینوفیکچرنگ اور برآمدات میں ریکارڈ اعلیٰ سطحوں پر پہنچ کر اپنی مسابقتی صلاحیت کو بڑھایا ہے، صدر ایردوان نے کہا کہ ہم نے اپنے لیے قدرتی گیس سے لے کر تیل، قابل تجدید وسائل اور بیٹری کی ٹیکنالوجی تک توانائی میں نئے دروازے کھولے ہیں۔

ہم نے وبائی امراض کے خلاف ایک مثالی حفاظتی ڈھال قائم کی ہے، جس نے صحت کی دیکھ بھال کی خدمات سے لے کر سماجی معاونت تک ہر شعبے میں دنیا کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

ہم نے ترقی یافتہ ممالک کی وجہ سے موسمیاتی بحران سے لڑنے میں انسانیت کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے کبھی گریز نہیں کیا اور نہ ہی پیچھے ہٹے۔

 

Read Previous

ترکیہ اور آذربائیجان میں توانائی، انفرااسٹرکچر، ریلوے اور ہاؤسنگ کے معاہدوں پر دستخط

Read Next

پاکستان:ترک سفیر مہمت پاچاجی کا خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کا دورہ

Leave a Reply