
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ شرح سود میں اضافے کا فیصلہ ایک مشکل لیکن ناگزیر تھا۔ استنبول میں تاجروں کے ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شرح سود میں اضافہ ایک کڑوی گولی تھی جو ہر حال میں نگلنی پڑی۔
واضح رہے کہ ترکی کے مرکزی بینک نے کل شرح سود میں 4.75 فیصد کا غیر معمولی اضافہ کیا جس کے بعد شرح سود 15 فیصد ہو گئی۔
صدر ایردوان نے کہا کہ شرح سود بڑھنے سے ٹرکش لیرا اور اسٹاک مارکیٹ پر مثبت اثر پڑا ہے۔ دونوں مارکیٹوں میں تیزی آئی ہے۔ بین الاقوامی کرنسیوں کے مقابلے میں ٹرکش لیرا کی قیمت بڑھی ہے۔
شرح سود میں اضافے سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے ترکی ایک پُرکشش ملک بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ مہنگائی کو قابو کر کے ہی معیشت کو درست سمت میں لے کر جائیں گے
Tags: ترک معیشت