صدر اور جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ آق پارٹی کے چیئرمین رجب طیب ایردوان نے ماردین میں پارٹی کے جلسے میں شہریوں سے خطاب کیا۔
ماردین میں اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ یہ ایک ایسا شہر ہے جو دنیا کو بھائی چارے کا درس دیتا ہے اور بے شمار خوبصورتیوں کا گھر ہے صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ماردین کسی بھی طرح سے کوئی عام شہر یا عام میونسپلٹی نہیں ہے۔
یہ اپنے مقامی لوگوں، ثقافت، فن تعمیر اور تاریخ کے ساتھ ساتھ مختلف مذاہب کے پرامن بقائے باہمی کے اعتبار سے دنیا کا ایک منفرد شہر ہے۔
ماردین صدیوں سے ہمارے جغرافیہ کو فخر کے طور پر مزین کر رہا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ تاہم ہم اپنے اردگرد بالخصوص غزہ کے تنازعات کی وجہ سے بھاری دلوں کے ساتھ رمضان المابرک کے مہینے میں داخل ہوئے ہیں۔
بدقسمتی سے ہمارے تمام قریبی جغرافیہ پر مصائب، سانحات اور عدم استحکام کا راج ہے۔

ہمارا پڑوسی شام 13 سال سے امن و سکون سے محروم ہے۔
عراق میں ہمارے ایک اور ہمسایہ ملک، نسلی اور فرقہ وارانہ کشیدگی جاری ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان خونریز جنگ تیسرے سال میں داخل ہو گئی ہے۔
اکتوبر میں دہشت گرد ریاست اسرائیل کے وحشیانہ حملوں نے ان تمام بحرانوں کو مزید بڑھا دیا ہے ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ترکیہ ان ممالک میں سے ایک ہے جس نے فلسطین کو سب سے بڑی مدد فراہم کی ہے اور اسرائیل کے خلاف شروع ہی سے سخت ترین ردعمل کا اظہار کیا ہے، صدر ایردوان نے کہا کہ ہم نے بحری جہازوں اور طیاروں کے ذریعے خطے میں 40 ہزار ٹن سے زیادہ انسانی امداد بھیجی ہے۔
