turky-urdu-logo

25 ہزار مہاجرین بحرہ اوقیانوس میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئے، صدر طیب اردوان

تُرک صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ پچھلے آٹھ سال میں 25 ہزار سے زائد مہاجرین بحرہ اوقیانوس میں ڈوب کر جاں بحق ہو چکے ہیں۔ مرنے والوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

انٹرنیشنل مائیگریشن فلم فیسٹیول سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے صدر طیب اردوان نے کہا کہ جنگ زدہ علاقوں سے ہجرت کرنے والوں ہزاروں افراد ایک محفوظ مستقبل کی تلاش میں گھروں سے نکلے لیکن ان کا سفر موت پر ختم ہو گیا۔ 10 ہزار  شامی بچوں کے یورپ میں مستقبل کا کچھ اتہ پتہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہجرت ایک عالمی مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ جنگ زدہ ملکوں سے لوگ خوف و دہشت اور غربت کی وجہ سے دوسروں ملکوں میں پناہ کیلئے نکل رہے ہیں۔

اس وقت دنیا بھر میں مہاجرین کی تعداد 26 کروڑ سے زائد ہو چکی ہے۔ 7 کروڑ سے زائد لوگ

ڈھائی کروڑ لوگ مہاجرین کی صورت میں مختلف ممالک میں بے یار و مدد گار پڑے ہیں۔

صدر طیب اردوان نے امید ظاہر کی کہ فلم فیسٹیول کے ذریعے عالمی برادری کو اس بات کا احساس دلانے میں مدد ملے گی کہ آخر لوگ کیوں اپنا وطن اور گھر چھوڑ کر دوسرے ملکوں میں جا رہے ہیں۔ اس وقت دنیا بھر میں جنگ زدہ علاقوں میں سماجی، سیاسی اور معاشی حالات اس حد تک دگرگوں ہو چکے ہیں کہ ان علاقوں میں لوگوں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترکی واحد ملک ہے جو مہاجرین کو کسی بھی امتیاز کے بغیر پناہ دے رہا ہے جبکہ یورپی ممالک جنگ زدہ علاقوں کے مہاجرین پر کوٹہ لگا رہے ہیں۔ طیب اردوان نے کہا کہ ترکی مہاجرین کو پناہ دینے کے ساتھ ان کی صحت، تعلیم اور دیگر ضروریات زندگی پر خاص توجہ دے رہا ہے۔ یہ تمام اخراجات تُرک حکومت اپنے وسائل سے پورے کر رہی ہے۔ یورپ اور کسی دوسرے ملک سے کسی قسم کی امداد نہیں کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینما مہاجرین کی زندگی کے افسوسناک اور خوشی کے لمحات کو دنیا تک پہنچانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ اب ضروت اس بات کی ہے کہ دنیا کے طاقت ور ممالک اس مسئلے کو سمجھنے میں دیر نہ کریں۔ جنگ زدہ علاقوں میں امن کی بحالی کی کوششیں تیز کی جائیں تاکہ لوگ اپنے وطن اور اپنے گھروں کو واپس لوٹ سکیں۔

اس فیسٹیول کا اہتمام تُرک وزارت ثقافت اور سیاحت نے کیا تھا۔ جس میں دنیا کے مختلف ممالک میں مہاجرین پر تیار ہونے والی فلموں کی نمائش کی گئی۔

Read Previous

اسرائیل نے غزہ کے مغربی کنارے کے علاقوں پر قبضہ شروع کر دیا

Read Next

ترکی میں کورونا وائرس سے 160،000 افراد صحت یاب

Leave a Reply