
استنبول میں نے بحیرہ اسود میں قدرتی گیس کی دریافت کی کہانی کو بیان کرنے والی دستاویزی فلم "فائر آف ڈسکوری” کا پریمیئر شو منعقد کیا گیا ۔ جس میں ترک وزیر توانائی و قدرتی وسائل فاتح دونمیز نے بھی شرکت کی ۔ انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ یہ بحیرہ اسود کے علاقے میں ایک عظیم دریافت کی کہانی پر مبنی ڈاکومنٹری ہے یہ ان لوگوں کی کہانی ہے جنہوں نے اپنے آپ کو اپنے ملک کے لیے وقف کر دیا، یہ ان لوگوں کی کہانی ہے جنہوں نے ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ایک مضبوط ورثہ چھوڑنے کے لیے اپنے خاندان، بچوں اور چاہنے والوں سے دور رہتے ہوئے اہم کارنامے سر انجام دیے ہیں۔ ” اس پوری فلم میں ہمیں میں ترکیہ کے مستقبل پر روشنی ڈالنے والوں اور ترکیہ کے خوشحال مستقبل کے لیے خون پسینہ بہانے والوں کی کہانیاں دیکھنے کو ملیں گی۔
انہو ں نے کہا کہ ہمیں علم ہے کہ ہمارے ہیروں کی کہانی ایک شب میں سما نہ سکنے کی حد تک طویل اور گہری ہے۔ ہم نے محض ان کہانیوں کے ایک عکس کو پیش کیا ہے۔ ترکیہ کی تاریخِ توانائی ازسر نو قلم بند کیے جانے کے وقت ہم نے ان کہانیوں کو فراموش نہ کرنے اور زیادہ سے زیادہ شہریوں تک پہنچانا چاہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کئی ترک ماہرین بحیرہ اسود کے منصوبے میں اپنا اپنا حصہ ڈالنے کے لیے ترکیہ واپس آئے ہیں
ہم یہاں پر مہر ثبت کیے گئے کارناموں کو بیان کرنے والے ایک سلسلے کو شروع کریں گے اور شاید آئندہ کے ایام میں اسے کتابی شکل بھی دیں گے۔