TurkiyaLogo-159

اسلامی دنیا کے بحران کا خاتمہ باہمی تعاون اور مشترکہ کوششوں سے ہی ممکن ہے،صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور ترک جمہوریہ شمالی قبرص (TRNC) کے دوروں پر روانہ ہونے سے قبل استنبول اتاترک ہوائی اڈے پر ایک پریس کانفرنس کی۔

سعودی عرب روانگی سے قبل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ ہم ترکیہ کے ارد گرد امن، استحکام اور خوشحالی کی پٹی کے قیام کے اپنے مقصد کے مطابق اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ہم نے حال ہی میں خلیجی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات میں نمایاں پیش رفت کی ہے، جس کے ساتھ ہمارے گہرے تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں۔ 6 فروری کو زلزلے کی تباہی کے بعد، ہمیں وہاں موجود اپنے بھائیوں اور بہنوں کی طرف سے مالی اور اخلاقی طور پر ہر طرح کی مدد ملی۔ اپنے ملک اور قوم کی طرف سے، میں ایک بار پھر اپنے بھائیوں اور بہنوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

انکا کہنا تھا کہ گزشتہ 20 سالوں میں خلیجی ممالک کے ساتھ ہماری دو طرفہ تجارت کا حجم تقریباً 22 بلین ڈالر تک بڑھ گیا ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ہم ترکیہ کے ارد گرد امن، استحکام اور خوشحالی کی پٹی قائم کرنے کے اپنے مقصد کے مطابق اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔اس مقصد کے لیے سب سے اہم قدم خطے کے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔ ہم اس سلسلے میں 2023 کو ایک موقع کے طور پر دیکھتے ہیں۔ اس سال ہم قطر اور متحدہ عرب امارات دونوں کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، سعودی عرب کے ساتھ ہمارے سفارتی تعلقات 1929 میں قائم ہوئے تھے۔ ہم اپنے تعلقات کی ٹھوس بنیادوں کو تعاون کے وسیع تر شعبے تک بڑھانا چاہتے ہیں۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ہمارے دوروں کے دوران ہمارا بنیادی ایجنڈا مشترکہ سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیاں ہوں گی جو ہم آنے والے عرصے میں ان ممالک کے ساتھ کریں گے۔

ہم اس بات کا جائزہ لیں گے کہ ہم جیت کے نقطہ نظر کے ساتھ کیا کر سکتے ہیں۔ خلیجی ممالک کے ساتھ ہماری باہمی تجارت کا حجم گزشتہ 20 سال میں 1.6 بلین ڈالر سے بڑھ کر تقریباً 22 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

Alkhidmat

Read Previous

کوسوو اب اور بھی محفوظ ہے،وزیر اعظم کوسوو

Read Next

ترکیہ میں 15 جولائی 2016 کی معجزاتی رات

Leave a Reply