turky-urdu-logo

دیاربکر: امارت اسلامی افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی ترکیہ آمد

ترکیہ میں اتحادالعلماء کی ساتویں عالمی کانفرنس” امت مسلمہ کی تعمیر و ترقی میں علماء کا کردار” کے عنوان سے اختتام پزیر ہوئی، کانفرنس میں دنیا بھر سے جید علماء و مشائخین شریک ہوئے۔کانفرنس کا مقصد علماء کے درمیان اتفاق و یگانگت کی فضاء قائم کرکے مشترکہ درپیش مسائل کا متقفہ حل تلاش کرنا تھا۔

امارت اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد خصوصی دعوت پر شریک ہوئے۔

اتحاد العلماء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ افغانستان پر تین بیرونی طاقتیں مسلط رہیں بالآخر علما کی قیادت میں آزادی کی شمع روشن ہوئی۔

انکا مزید کہنا تھا کہ امارت اسلامی کو شرائط پورے کرنے کے باوجود بھی تسلیم نہیں کیا جا رہا۔

ترکیہ میں اتحاد العلماء کے دو روزہ کانفرنس کے اعلامی کا بارھواں اور تیرھواں شق افغانستان کے متعلق ہے۔

12:افغان عوام کی حمایت کے ساتھ امریکی جارحیت کے خلاف طالبان کی قیادت میں امریکا کو افغانستان چھوڑنا پڑا اور امارت اسلامیہ افغانستان نے اقتدار سنبھال لیا۔اب علما کی ذمہ داری ہے کہ وہ امارات اسلامیہ افغانستان اور مسلم ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصای اور تہذیبی تعلقات کو وسعت دے کر افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کروانے میں کردار ادا کریں۔

13: افغانستان کی فتح اور جارح افواج کے انخلا کے بعد افغانستان کی ناگفتہ بہ اقتصادی حالت میں علما کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔ نہ صرف افغان باشندوں کے لیے حلال اقتصادی کا بندوبست کرنا ضروری ہے بلکہ انکی معاشی حالت بہتری کے لیے اپنے ملکوں کی حکومتوں کو ادغان عوام کے ساتھ امداد تعاون کے لیے بھی آمادہ کرنا ضروری ہے۔

دو روزہ کانفرنس کے اختتام پر متفقہ اعلامیہ میں امارت اسلامی افغانستان کو امت کا فخر قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ جب تک ہمارے افغان بھائی معاشی استحکام حاصل نہیں کر لیتے دنیا بھر کے علما کی زمہ داری ہے کہ وہ مسلمانوں کو ان کی مدد کرنے پر زور دیں ۔

ترکیہ کے دورے کے دوران مقامی تاجرین نے ذبیح اللہ مجاہد سے خصوصی ملاقات کی، ملاقات میں افغانستان کی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔ بعد از تاجرین نے افغانستان میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔

Read Previous

ترکیہ: انطالیہ آنے والے سیاحوں کی تعدادمیں ریکارڈ اضافہ

Read Next

پاکستانی فلم’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ عالمی باکس آفس پر بھی چھا گئی

Leave a Reply