سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں کورونا کیسز اور اموات تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ سعودی وزارت صحت کے مطابق کورونا وائرس کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ پچھلے 24 گھنٹوں میں تین ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ عالمی وبا پھیلنے کے بعد پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ سعودی عرب میں ایک ہی دن میں تین ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ یہاں اب تک مرنے والوں کی تعداد 712 تک پہنچ چکی ہے۔
وزارت کے مطابق ایک لاکھ سے زائد کیسز میں سے 72 ہزار سے زائد افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔ سعودی حکومت نے دارالحکومت ریاض اور جدہ میں کیسز بڑھنے پر دوبارہ لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سہ پہر تین بجے سے صبح کے چھ بجے تک شہر کے تمام علاقوں میں لوگوں کی آمد و رفت اور نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ حکومت نے20 جون تک تمام دفاتر اور عوامی مقامات دوبارہ بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ادھر سعودی عرب کے مشرقی صوبے میں کام کرنے والے ایک شامی ڈاکٹر کورونا وائرس سے متاثر ہو کر زندگی کی بازی ہار گیا۔ 57 سالہ ڈاکٹر محمد مصلح الخوبر میں ایک نجی کلینک چلاتے تھے اور علاقے میں کسی تارکین وطن ڈاکٹر کی وائرس سے یہ پہلی ہلاکت ہے۔
دوسری طرف متحدہ عرب امارات نے 30 اگست سے اسکول دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ اسکولوں میں سماجی دوری کی حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم حسین ابن ابراہیم الحمادی نے کہا ہے کہ فی الحال اسکولوں سے کہا گیا ہے کہ وہ آن لائن کلاسز جاری رکھیں تاہم 30 اگست سے اسکول دوبارہ کھول دئیے جائیں گے۔