ہر گزرتے دن کے ساتھ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتیں مسلسل بڑھ رہی رہیں۔ اب تک مختلف ممالک میں وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 17 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ دوسری طرف وائرس سے 4 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ یورپ،امریکہ اور دیگر کئی ممالک میں لاک ڈاؤن ہے۔ لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔
ایشیا
بھارت کی تمام ریاستوں میں اس وقت کرفیو نافذ ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ اور ٹرین سروسز مکمل طور پر بند ہیں۔ حکومت نے اندرون ملک پروازیں بھی بند کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ اب تک 485 افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہیں جبکہ 9 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی آج شام قوم سے دوبارہ خطاب کریں گے۔
ادھر پاکستان میں اب تک وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 878 ہو چکی ہے۔ ملک کے تمام صوبوں نے لاک ڈاؤن کر دیا ہے۔ فوج کو مدد کیلئے بلا لیا گیا ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے۔ تمام بین الاقوامی پروازوں کے آنے اور جانے پر پابندی ہے۔
بنگلہ دیش نے اب تک کورونا وائرس کے 33 کیسز کی تصدیق کر دی ہے۔ لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی ہے اور فوج کو امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے طلب کر لیا گیا ہے۔ بیرون ممالک سے آنے والے تمام مسافروں کی اسکریننگ کی جا رہی ہے اور انہیں 14 روز کیلئے قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے۔
تھائی لینڈ نے ایک ماہ کیلئے کرفیو نافذ کر دیا ہے جس پر آج رات سے عمل درآمد شروع ہو رہا ہے۔ یہاں اب تک 5 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ کنفرم کیسز کی تعداد 900 ہو گئی ہے۔
میانما جہاں اب تک کسی کیس کی تصدیق نہیں ہوئی تھی آج حکومت نے دو افراد میں وائرس کی تصدیق کر دی ہے۔
انڈونیشیا میں اب تک 686 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ یہاں ہلاکتوں کی تعداد 55 ہو گئی ہے۔
یورپ
اسپین میں اب تک کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 2،700 ہو چکی ہے جبکہ 39،637 افراد متاثر ہیں۔ پچھلے 24گھنٹوں میں یہاں مزید 514 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں 6،582 افراد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ دارالحکومت میڈرڈ اس وقت کورونا وائرس کا مرکز بنا ہوا ہے۔ میڈرڈ میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 1،535 ہو گئی ہے۔ ملک کے شمال مشرقی علاقے کتالونیا میں بھی وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ یہاں کنفرم کیسز کی تعداد 2 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔ اسپین میں 3،800 افراد صحت یاب ہو کر گھروں کو واپس چلے گئے ہیں لیکن 2،636 افراد انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیر علاج ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ابھی وائرس کا زور ہے لیکن توقع ہے کہ آہستہ آہستہ کیسز میں کمی آجائے گی۔ اس وقت اسپین میں سب سے بڑا خطرہ طبی عملے کو ہے۔ کورونا وائرس کے 39،763 کیسز میں سے 5،400 طبی عملے کے افراد شامل ہیں۔
جرمنی میں وائرس کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ رابرٹ کوچ انستی ٹیوٹ کے مطابق چوبیس گھنٹوں میں مزید 4،800 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جس کے بعد مجموعی تعداد 27،436 تک پہنچ گئی ہے۔ جرمنی میں اب تک 114 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اٹلی میں حکام کا کہنا ہے کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ابتدائی تخمینوں سے 10 گنا زیاد ہے۔ یہاں اب تک وائر سے ہلاک افراد کی تعداد 6،077 ہو چکی ہے۔ دنیا میں اب تک وائرس سے سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی میں ہوئی ہیں۔ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ متاثرہ افراد کی تعداد 6 لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے۔
ادھر برطانیہ میں کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے نئی حکمت عملی کے تحت بیشتر بڑے شہروں کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فوج کی مدد حاصل کی جا رہی ہے اور لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کو کہا جا رہا ہے۔ لندن میں فوج نے اسپتالوں کے طبی عملے کو حفاظتی ساز و سامان پہنچانے کا شروع کر دیا ہے۔ فرانس میں دو ماہ کیلئے ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ لوگوں کو صرف دن میں ایک گھنٹے کیلئے گھر سے ایک کلو میٹر دور تک جانے کی اجازت ہو گی۔