
جرمنی کی کولون میونسپلٹی کی جانب سے مسجد کے لاؤڈ اسپیکرز سے اذان کی اجازت دینے کے فیصلے کے بعد پہلی اذان دی گئی ۔ یہ اذان ترکیہ کی اسلامی یونین برائے مذہبی امور کی بنائی گئی سنٹرل مسجد میں پڑھی گئی جس کا افتتاح ترک صدر رجب طیب ایردوان نے خود کیا تھا ۔تفصیلات کے مطابق اذان کی اجازت کولون شہر کی دیگر 35 مساجد سمیت صوبہ روحیم اور دورن میں ہو گی۔
دو سال سے جاری مزکرات کے بعد حکام اور مساجد کے درمیان معاہدہ طے پا گیا جس کے بعد اذان کی اجازت دی گئی ۔ معاہدے میں جمعہ کے روز دوپہر 12 بجے سے 3 بجے کے درمیان پانچ منٹ کے لیے اذان دینے کی اجازت ہو گی۔ اسلامک یونین برائے مذہبی امورکے جنرل سیکرٹری عبدالرحمن اتسوئے نے کہا کہ جرمنی میں بسنے والے مسلمانوں کے لیےیہ ایک خوش آئند بات ہے ۔ جبکہ
کولون شہر کی خاتون میئر ہینریئٹے ریکر نے کہا ہے کہ مسجد سے لاؤڈ اسپیکر پر دی جانے والی اذان گرد و نواح میں سنی جا سکے گی۔ اس بات کی اجازت دینے کا مقصد مسلم برادری کے ساتھ مذہبی روادری اور احترام کا اظہار کرنا ہے
جرمنی میں لاؤڈ اسپیکر پہلی بار اذان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو دنیا بھر کے مسلمانوں نے جرمنی کی حکومت کی مذہبی روادری پر مبنی پالیسیوں کی تعریف کی اور اس فیصلے پر مسرت کا اظہار کیا
خیال رہے کہ جرمنی میں فرانس کے بعد مغربی یورپ میں دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی ہے۔ جس کی کل تعداد 50 لاکھ سے زائد ہے اور تقریباً 2 لاکھ سے زائد لوگ صرف کولون میں مقیم ہے جرمنی میں مقیم تقریباً 30 لاکھ مسلمان ترک نژاد ہیں۔