turky-urdu-logo

امریکہ میں پولیس گردی، ماورائے عدالت قتل کی شرح سب سے زیادہ

 امریکہ میں پولیس قانون سے بالا تر ہوتی جا رہی ہے۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں ماورائے عدالت قتل، پولیس حراست اور سیاہ فام افراد کے خلاف امریکی پولیس سب سے بازی لے گئی۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے پولیس حراست میں قتل کے خلاف ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں عوام کا احتجاج زور پکڑتا جا رہا ہے۔ امریکہ کے علاوہ دنیا کے تمام ممالک میں پولیس کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکت پر عوام سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور امریکی سیاہ فام شہریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔

پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی شہری کا قتل ایک ایسا واقعہ ہے جس نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ سی این این کے مطابق امریکہ کے مقابلے میں دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں پولیس گردی کے واقعات انتہائی کم ہیں۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ امریکی پولیس کی حراست میں سب سے زیادہ لوگ ماورائے عدالت قتل کئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ امریکی پولیس دنیا کے دیگر ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ شہریوں کو حراست میں لے رہی ہے۔

جی سیون ممالک جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ دولت مند اقوام ہیں اور جہاں جمہوریت سب سے زیادہ مستحکم ہیں۔ ان ممالک میں امریکی سب سے زیادہ پولیس گردی کا شکار ہیں اور ان میں بھی سب سے زیادہ متاثرین سیاہ فام امریکی ہیں۔

سی این این کے مطابق امریکہ میں پولیس حراست میں شہریوں کے قتل کی شرح آسٹریلیا کے مقابلے میں دگنی اور برطانیہ کے مقابلے میں چھ گنا زیادہ ہے۔ امریکہ میں ہر ایک لاکھ افراد میں سے 12 افراد پولیس کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل کر دیئے جاتے ہیں۔ آسٹریلیا میں یہ تعداد 5 اور برطانیہ میں محض دو ہے۔

ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں شہریوں کے قتل، حراست اور انہیں جیل میں ڈالنے کے واقعات کسی بھی طرح مناسب نہیں ہیں۔

امریکہ کے شعبہ انصاف کے اعداد و شمار کے مطابق جون 2015 سے مارچ 2016 تک امریکی پولیس کے ہاتھوں 1،348 افراد مارے گئے۔ اس کے مقابلے میں آسٹریلیا میں 21 جبکہ برطانیہ میں صرف 13 افراد پولیس فائرنگ سے قتل ہوئے۔

سی این این کے مطابق 2018 میں امریکی پولیس نے فائرنگ کر کے ایک ہزار شہریوں کی جان لے لی۔ یعنی ہر 10 ہزار شہریوں میں سے 31 شہری پولیس فائرنگ سے مارے گئے۔ دوسری طرف جرمنی میں 11، آسٹریلیا میں 8، سوئیڈن میں 6، برطانیہ میں 3 اور نیوزی لینڈ میں صرف ایک شہری پولیس کی فائرنگ سے مارا گیا۔

اسی طرح امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں عام شہریوں کی حراست بھی سب سے زیادہ ہے۔ 2018 میں ہر 100 میں سے تین شہری پولیس کی حراست میں تھے۔ آسٹریلیا میں یہ تعداد 2 جبکہ برطانیہ میں صرف ایک ہے۔

امریکہ میں سیاہ فام سب سے زیادہ پولیس کے نشانے پر ہیں۔ سی این این کے مطابق ہر ایک لاکھ امریکی شہریوں میں سے 273 سیاہ فام کے خلاف پولیس فورس استعمال کی گئی جبکہ صرف 76 سفید فام افراد کے خلاف پولیس کو استعمال کیا گیا۔

امریکہ میں جی سیون کے دیگر ممالک کے مقابلے میں جیل میں قید افراد کی تعداد بھی سب سے زیادہ ہے۔ 2018 میں امریکہ میں ہر ایک لاکھ افراد میں سے 655 افراد جیلوں میں تھے۔ برطانیہ میں یہ تعداد صرف 140، کینیڈا میں 114، فرانس میں 100، اٹلی میں 98، جرمنی میں 75 اور جاپان میں صرف 41 ہے۔

امریکہ کی مجموعی آبادی میں سیاہ فام افراد کی شرح محض 12 فیصد ہے جس میں سے 33 فیصد جیل میں ہیں۔ برطانیہ میں سیاہ فام افراد آبادی کا 3 فیصد اور ان میں سے 12 فیصد جیل اور کینیڈا میں سیاہ فام 4 فیصد ہیں جبکہ ان میں سے 9 فیصد جیل میں ہیں۔

Read Previous

بالی ووڈ اسٹارز کا گوری رنگت کی تشہیر کرتے ہوئے نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ

Read Next

پاکستان میں یومیہ کورونا وائرس سے اموات میں ریکارڈ اضافہ

Leave a Reply