پاکستان میں سیلاب کے باعث ایک کروڑ سےزائد انسانوں کو اپنے گھر بار کو ترک کرنے پر مجبور کیا ہے۔
اقوام ِ متحدہ سے منسلک انٹر نیشنل مائیگریشن آرگنائزیشن کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں اطلاع دی گئی ہے کہ تنظیم کا پاکستان میں دفتر سیلاب سے متاثرہ شہریوں کو پناہ گاہیں فراہم کرنے کے لیے مقامی شراکت داروں کے ہمراہ مل کر کام کر رہی ہے۔
صوبہ سندھ کی تحصیل تھل میں آئی او ایم نے اپنے مقامی شراکت داروں میں سے ٹیکنیکل کوآپریشن اینڈ ڈیویلپمنٹ ایجنسی کے ساتھ مل کر، "25,000 پناہ گاہوں کا سامان سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کیا ہے اور ضرورت مند دیگر علاقوں تک امداد پہنچانے کے لیے یہ تنظیم حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔
اب تک سیلاب کی وجہ سے ملک بھر میں تقریباً 10 ملین لوگوں کے بے گھر ہونے کی وضاحت کرنے والے IOM کا کہنا ہے کہ اسے فکر ہے کہ بہت سے لوگ اپنی ضرورت کے مطابق امداد حاصل نہ کر پائیں گے اور یہ اپنے بین الاقوامی شراکت داروں سے اپنی امداد کو بڑھانے کا مطالبہ کرتا ہے۔ ”
دوسری جانب آفات و ہنگامی حالات امور کے دفتر آفاد نے صوبہ سندھ میں خیمہ بستیاں قائم کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔
ترک ہلال ِ احمر بھی سیلاب کی آفت سے متاثرہ پاکستان میں اپنی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔
