
صدر ایردوان ، 18 سال بعد پہلی بار ترکیہ کی حزب مخالف "جمہوری خلق پارٹی” (CHP) کے دفتر انقرہ گئے۔یہ ملاقات ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہی ، انہوں نے حزب کے نئے سربراہ اوزگور اوزل سے ملاقات کی۔ اس سے قبل صدر ایردوان نے 2006 میں استنبول کے میئر کے طور پر آفس کا دورہ کیا تھا۔
یہ ملاقات حالیہ بلدیاتی انتخابات کے بعد ہوئی، جس میں جمہوری خلق پارٹی نے استنبول اور انقرہ سمیت اہم شہروں پر کنٹرول برقرار رکھتے ہوئے اپنی طاقت کو اناطولیہ کے وسطی علاقوں میں بھی بڑھا دیا، جو پہلے صدر ایردوان کے اثر و رسوخ کے علاقے تھے۔
صدر ایردوان جو پہلے ہی آئینی تبدیلیوں کے لئے ریفرنڈم کروانے کی کوشش کر رہے تھے ان کو اپنی مطلوبہ تبدیلیوں کے لئے مخالف جماعتوں کے ۳۷ نمائندوں کے ووٹوں کی ضرورت ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ ملاقات ممکنہ طور پر اس مقصد کے لئے کی گئی تھی کہ مخالفین کے موقف کو نرم کیا جا سکے۔
تاہم، اوزل "نئے شہری منشور” پر سرد نظر رکھتے ہیں اور ان تبدیلیوں کو "اضافی اور فضول” قرار دیتے ہوئے صدر ایردوان کی حکومت پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ موجودہ دستاویزات کی پاسداری نہیں کرتی۔