
افغان رہنما حمیدالدین یولدش نے کہا ہے کہ امریکہ افغانستان کی تباہی اور افغانوں کی بربادی کا ذمہ دار ہے۔ افغانستان کی موجودہ حکومت کی تشکیل بھی امریکہ کی حمایت کی مرہون منت ہے۔ حالیہ 18 برسوں میں افغانستان میں تباہی آئی ہے۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکہ ناکام ہو گیا ہے۔ جو کچھ افغانوں نے اور جو کچھ امریکیوں نے امیدیں لگائی تھیں وہ تمام ناکام ہو گئی ہیں۔ اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہو گا کہ امریکہ کے لئے افغانستان میں کچھ نہیں ہے اور نہ ہی افغانوں کے لئے امریکہ کچھ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے افغانوں سے کہا کہ وہ قبائلی اور لسانی بنیادوں پر سیاست نہ کریں۔ افغانستان پر کوئی ایک جماعت یا ایک گروپ کبھی بھی حکومت نہیں کر سکتا ہے۔ پچھلے 40 سال کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ افغانستان میں حکومت کرنا بچوں کا کھیل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال سے باہر نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ افغان ایک قوم کی طرح ایک ہی چھتری کے نیچے جمع ہوں۔ قبائلی نظام میں رہ کر افغان کبھی بھی ترقی نہیں کر سکتے۔
حمیدالدین یولدش نے کہا کہ افغانستان میں کئی ترک امدادی ادارے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے ترکی پر زور دیا کہ وہ افغانستان کے مسائل حل کرنے میں مدد کرے کیونکہ ترکی اس وقت مسلم دنیا میں واحد ریاست ہے جو مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ملک افغانستان میں پالیسی بناتے ہوئے محض اپنے مفادات کو دیکھتا ہے لیکن ترکی واحد ملک ہے افغانوں کے ساتھ کھڑا ہے اور بغیر کسی لالچ اور مفاد کے افغانوں کی مدد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کی افغانستان میں مداخلت سے پالیسی مثبت سمت کی طرف گامزن ہو سکتی ہے۔