Turkey’s President Tayyip Erdogan presents medium-term economic programme forecasts in Ankara, Turkey, September 6, 2023. Murat Cetinmuhurdar/PPO/Handout via REUTERS/file photo
صدر ایردوان نے ہندوستان، سعودی عرب اور یورپی یونین کے رہنماؤں کی جانب سے ایک تجارتی راہداری بنانے کے منصوبوں کو مسترد کر دیا جو جنوبی ایشیا کو یورپ سے منسلک کرے گا اور ترکیہ کو نظرانداز کرے گا۔
صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ہم کہتے ہیں کہ ترکیہ کے بغیر کوئی راہداری نہیں ہے ۔
یورپ اور ایشیا یا مشرق اور مغرب کو ملانے کا واحد راستہ، ترکیہ سے ہو کر گزرتا ہے اور ایسی کوئی راہداری کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی جس کا حصہ ترکیہ نہ ہو.
ٹرانسپورٹ لنک، جسے انڈیا-مڈل ایسٹ-یورپ اکنامک کوریڈور، یا IMEC کا نام دیا گیا ہے، کا مقصد ریلوے لائنیں اور شپنگ قائم کرنا ہے جو متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، اردن اور اسرائیل سے ہو کر یونان اور یورپ تک پہنچے گی۔
راہداری پر مفاہمت کی ایک یادداشت پر یورپی یونین، ہندوستان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکہ اور دیگر G20 شراکت داروں نے دستخط کیے تھے۔
اس منصوبے کا ایک اہم مقصد شپنگ کے اوقات میں 40 فیصد کمی کرنا اور دیگر اخراجات اور ایندھن کے استعمال پر پیسہ بچانا ہے۔
لیکن یہ منصوبہ اپنی موجودہ شکل میں ترکیہ کو نظرانداز کر رہا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ وہ اس بات سے آگاہ ہیں کہ بہت سے ممالک تجارتی راہداری بنا کر اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ترکیہ عراق ڈیولپمنٹ روڈ پروجیکٹ کی حمایت کرتا ہے، جس کا مقصد متحدہ عرب امارات میں بندرگاہوں کے ذریعے ریلوے اور ہائی وے کے ذریعے خلیج کو ترکیہ اور یورپ سے جوڑنا ہے۔
