turky-urdu-logo

زلزلہ متاثرہ شخص کا غیر متزلزل حوصلہ، باڈی بلڈنگ کا سلور میڈل جیت لیا

6 فروری کو آنے والے زلزلے سے جہاں بہت لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے وہیں بہت سے افراد جن کا تعلق مختلف شعبہ ہائے زندگی سے ہے معمولی یا شدید زخمی بھی ہوئے ہیں ۔ لیکن ان کا حوصلہ ابھی بھی بلند ہے۔
حطائے سے تعلق رکھنے والے زخمی ایتھلیٹ نے زلزلے کا سامنا کمال حوصلے سے کیا۔ 26 سالہ بریش استن نے حال ہی میں باڈی بلڈنگ اور فٹنس چیمپئن شپ میں دوسری پوزیشن حاصل کر کے ثابت قدمی کا غیر معمولی مظاہرہ کیا ہے،

مصطفی کمال ڈسٹرکٹ میں چیمپیئن شپ میں حصہ لینے والے کھلاڑی بھی ان خوش قسمت میں سے ایک ہیں جنہیں ملبے کے نیچے سے ان کے پڑوسیوں نے زندہ نکال لیا گیا تھا ۔ زخمی ٹانگ کے باوجود ترک کھلاڑی اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے جی جان سے کوشش کرتے رہے اور زخمی حالت میں چیمپئن شپ کی تیاری جاری رکھی۔ 26 سالہ ترک کھلاڑی حطائے سے ادانا منتقل ہوئے جہاں علاج کے بعد پہلے انطاکیہ اور پھر ازمیر گئے جہاں انہوں نے اپنی تربیت مکمل کی ۔ متعدد چیلنجز کا سامنا کرنے کے بعد بلڈنگ اور فٹنس چیمپئن شپ میں حصہ لینے کے اپنے مقصد کے لیے پرعزم رہے۔ اور اس مقابلے میں انہوں نے دوسری پوزیشن حاصل کی


میڈیا سے بات کرتے ہوئے بریش استن نے کہا کہ زلزلے اور ملبے تلے بے بسی کے عالم میں بھی میں نے ہمت نہ ہاری
"میرا خواب باڈی بلڈنگ میں کامیابی حاصل کرنا تھا۔ وہ ٹرافی اور وہ میڈل حاصل کرنا میرے سب سے بڑے خوابوں میں سے ایک تھا۔ اور اسی خواب کو پورا کرنے کے لیے میں ہر مصیبت کے آگے سیسہ پلائی دیوار بنا رہا۔

اس سارے عمل میں جس چیز نے مجھے نفسیاتی طور ہمت دی وہ اپنے اہداف کی طرف دوڑنا ہے۔ اگر میں اس طرح کام نہ کرتا تو میری مشکلات میں اضافہ ہوتا۔ میں نے زلزلے کے بعد اپنی باقاعدہ تربیت جاری رکھی۔ ایک بہت مشکل عمل سے گزرا۔ اور میں اپنے رب کا شکر ادا کرتا ہوں کہ میں اپنے خوابوں کو حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔

Read Previous

صدر ایردوان کا ایسٹر پر مبارکباد کا پیغام

Read Next

ترکیہ کی تعمیراتی فرم ڈورس کا سی آئی ایس گروپ کے ساتھ شراکت داری کا معاہدہ طے

Leave a Reply