سعودی عرب کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ روس سے قراسوخا فور الیکٹرانک وارفیئر سسٹم خریدنے پر غور کررہا ہے۔ سعودی عرب دیگر رشیئن جدید ویپنز میں بھی دلچسبی رکھتا ہے۔ قراسوخا فور کو روس الجیریا کو بھی ایکسپورٹ کرچکا ہے۔ اس سسٹم کی زیادہ سے زیادہ رینج تین سو کلومیؔٹر بتائی گئی ہے۔ روس اس سسٹم کو شام میں بھی ٹیسٹ کرچکا ہے۔ حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے ڈیفنس آفیشلز کی ملاقات آرمی فورم 2021 کے موقع پر روس میں ہوئی تھی۔ اگر اس الیکٹرانک وارفیئر نظام یا کسی اور رشیئن ویپن کی ڈیل سعودی عرب سے ہوجاتی ہے تو یہ روس کے لیے بہت بڑا بریک تھرو ہوگا، یاد رہے کہ یواے ای پہلے ہی اپنی آرمز امپورٹ کو امریکہ کے علاوہ دیگر ممالک کی طرف شفٹ کرنے کی کوششوں میں ہے۔
اسی طرح سے سعودی عرب بھی امریکہ کی مڈل ایسٹ سے متعلق پالیسی میں بدلاؤ کو لیکر متبادل آپشنز پر سنجیدگی سے غور کررہا ہے۔ سعودی عرب ماضی میں روس سے رائفلز کی مقامی سطح پر مینوفکچرنگ کے علاوہ ایس400 ایئر ڈیفنس سسٹم کی ایکوزیشن کی بات کرچکا ہے۔
