ترک صدر رجب طیب ایردوان نے یورپی عدالت انصاف کے مسلمانوں کے بنیادی حقوق اور آزادی کو صلب کرنی کی کوشش پرشدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
ترک جمہوریہ شمالی قبرصی روانگی سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یورپی عدالت کے حجاب کے متعلق فیصلے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپی عدالت عظمیٰ کو اپنا نام تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس قسم کے فیصلوں سے عدالت کا کوئی تعلق نہیں ۔ یورپی عدالت کو پہلے تو عقیدے کی آزادی کے متعلق آگاہی کی ضرورت ہے۔
صدر کا کہنا تھا کہ کیا اس عدالت میں یہودیوں کے کیپا پہنے پر پابندی لگانے کی ہمت ہے؟ کیا یہ عدالت اس قسم کا فیصلہ کر سکتی ہے؟
15 جولائی کو یورپی عدالت انصاف نے دو خواتین کے کمپنی میں حجاب لینے کے معاملے پر فیصلہ سنایا تھا جنہیں آفس میں سر ڈھانپنے کی وجہ سے ملازمت سے برخاست کردیا گیا تھا ، اور یہ فیصلہ دیا تھا کہ یورپ میں کمپنیاں اپنے ملازمین پر مخصوص شرائط کے تحت اسکارف یا حجاب پہننے پر پابندی عائد کرسکتی ہیں۔
