
گزشتہ روز آنے والے ہولناک زلزلے سے اب تک 3 ہزار سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جب کہ 15 ہزار افراد بری طرح زخمی ہوئے ہیں
ترک ڈیزاسٹراینڈ ایمرجنسی AFAD کے صدر یونس سیزر نے کہا کہ شدید زلزلے کے بعد تقریباً 243 آفٹر شاکس آئیں اور اب تک چھ ہزار عمارتیں زمین بوس ہو چکی ہیں
ترک نائب صدر فوات اوکتے نے اپنے بیان میں کہا کہ اب تک 3 لاکھ سے زائد زلزلہ متاثرین کو مختلف یونیورسٹیوں اور پناہ گاہوں میں منتقل کیا جا چکا ہے ۔
ترک ڈیزاسٹراینڈ ایمرجنسی AFAD کے جنرل مینجر اورہان تاتار نے کہا کہ اب تک 250 ملین لیرا ہنگامی فنڈز کی صورت میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں بھیجے جا چکے ہیں ۔
جبکہ پٹرولیم پائپ لائن کمپنی بوٹاس نے خام تیل کے بہاؤ کو مکمل طور پر روک دیا ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 16 ہزار سے زائد سرچ اور ریسکیو اہلکار متاثرہ علاقوں میں متاثرین کی مدد کر رہے ہیں جبکہ اب تک 65 ممالک نے مدد کی پیشکش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اس صدی کا سب سے تباہ کن زلزلہ تھا
دوسری جانب شام سے زلزلے کے باعث اب تک 1 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ دو ہزار افراد کے زخمی ہیں
مریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.9 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں غازی انتپ صوبے کے علاقے نرداگی میں تھا، جبکہ زلزلے کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔ اس صوبے کی آبادی تقریباً 20 لاکھ ہے اور یہ صوبہ شام کے قریب ہے جس کی وجہ سے شام میں بھی بڑے پیمانے پر تبادہی مچی۔ جبکہ ترکیہ میں ایک منٹ تک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے