ترکی پاکستان سیکورٹی مشاورت کا پہلا اجلاس استنبول میں منعقد ہوا ، اجلاس میں دونوں ممالک سے اسکالرز اور پریکٹیشنرز نے شرکت کی
اجلاس میں علاقائی سلامتی کے مسائل پر غور اور مشارت کی گئی ۔
یونیورسٹی آف لاہور کی پرفیسر رابعہ اختر نے اجلاس کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ شرکا نے علاقائی سلامتی کے ڈھانچے کے دونوں ممالک کی خارجہ پالیسی پر اثرات پر تبادلہ خیال کیا ۔
لاہور یونیورسٹی میں سینٹر فار سیکیورٹی، اسٹریٹجی اینڈ پالیسی ریسرچ کی ڈائریکٹر رابعہ اختر نے کہا کہ پہلی بار دونوں ممالک کے اسکالرز نے ایک پلیٹ فارم کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے ۔ بلا شبہ سیشن نہایت دلچسپ اور مفید رہا۔
پاکستانی صحافی اعجاز حیدر نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے لیے سٹریٹجک ڈائیلاگ کا ہونا ضروری ہے کیونکہ دونوں ممالک میں بہت سے مسائل مشترکہ ہیں۔
"مثال کے طور پر، شام کی مثال لیں، اور آپ اس کا موازنہ پاکستان اور افغانستان صورتحال سے کر سکتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ ترکی اور پاکستان کے امریکہ کے ساتھ تعلقات ایک اور مسئلہ ہے۔
رابعہ اختر نے بتایا کہ استنبول میں مختلف اداروں کے ساتھ ترک اور پاکستانی سکالرز اور پریکٹیشنرز کے درمیان بات چیت 13 مئی تک جاری رہے گی۔