مودی حکومت کے مقبوضہ کشمیر میں مظالم جاری ہیں۔ یکم سے 23 اکتوبر تک قابض بھارتی فوج نے کشمیر میں 18 نہتے اور معصوم شہریوں کو شہید کر دیا جبکہ 40 سے زائد شہری زخمی حالت میں اسپتال میں داخل ہیں۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ہے ریاستی دہشت گردی کے تحت مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے گذشتہ ہفتے جعلی پولیس مقابلے میں 5 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ اس وقت اننت ناگ، شوپیاں اور پلوامہ میں قابض بھارتی فوج نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں کشمیریوں پر ظلم ڈھا رہی ہے۔
ترجمان وزارت پاکستان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ 40 کشمیری شدید زخمی حالت میں اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ بھارتی قابض فوج ان پر پیلیٹ گنز اور دوسرے فوجی ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔
زاہد حفیظ چوہدری نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مچل بیچلٹ کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں اقوام متحدہ نے بھارت پر زور دیا کہ وہ سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر عائد پابندیاں ختم کرے اور مذہبی آزادی کو یقینی بنائے۔
اقوام متحدہ نے مودی حکومت کو انسانی حقوق کی تنظیموں کو کام سے روکنے اور گرفتار کارکنوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔
اقوام متحدہ نے مودی حکومت کے حالیہ “فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ” پر سخت تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں کے دفاتر بند کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے اور ان میں کام کرنے والے گرفتار افراد کو فوی رہا کیا جائے۔