ترک حکومت اور صنعتی تاجران پاکستان، بنگلادیش اور افغانستان جیسی ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے لیے برآمدات پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ مارکیٹیں ترک ساختہ مصنوعات کے لیے منافع بخش ہیں۔
خبروں کے مطابق ایک ترک سفارت کار کا کہنا ہے کہ تینوں ممالک کے ساتھ تعلقات اچھے، دوستانہ اور کسی بھی مسئلے سے پاک ہیں اور ترکی کو اچھی برآمدات کا یقین دلاتے ہیں۔ جیسے جیسے ترک ساختہ ہتھیار میدان عمل میں خود کو ثابت کرتے رہیں گے ان ممالک کی ترک مصنوعات میں دلچسپی میں اضافہ ہوتا رہے گا۔
کیپیٹل ایگزیبیشن کے سربراہ خاقان کورت نے پاکستان، بنگادیش اور افغانستان کو ترک دفائی و ایروسپیس کے لیے بہترین مارکٹیں قرار دیا۔
کورت نے کہا کہ ترکی کو اب قابل فروخت پلیٹ فارمز کا سامنا نہیں ہے جیسا کہ دہائیوں قبل تھا ۔ امید ہے کہ ان تین ایشیائی ممالک کو ترک دفاعی اور ایروسپیس برآمدات اگلے 10 سال میں 5 ارب ڈالرز تک پہنچ جائیں گی۔
ترکی کی مجموعی دفاعی برآمدات 2019 میں 2.74 ڈالزر رہیں جو 3 ارب کے سرکاری ہدف سے کم ہے۔