سعودی شہر ریاض میں ہونے والی عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکاء نے فلسطین اور لبنان میں ہونے والی اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی۔
صدر ایردوان کا خطاب
ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اسرائیل فلسطینیوں کے وجود کو مٹانے کے درپے ہے، ہمیں اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنے ہونگے۔” اُنہوں نے مزید کہا کہ” ترکیہ نے اسرائیل پر نئی تجارتی پابندیاں عائد کی ہیں، اگر اسرائیل نے اپنی جارحیت کو نہ روکا رتو مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔”
سعودی ولی عہد کا خطاب
دوسری جانب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "عالمی برادری یقینی بنائے کہ اسرائیل دوبارہ ایران کی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی نہیں کرے گا۔” اُنہوں نے کہا کہ "سعودی عرب لبنان اور فلسطین کی مکمل حمایت کرتا ہے۔”
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کا خطاب
اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے کہا کہ ” اسرائیلی کاروائیاں عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں، اقوامِ متحدہ کی قراداد2735 پر فوری عمل کرواتے ہوئے فلسطین میں جنگ بندی کی جانی چاہیے اور دو ریاستی حل کو یقینی بنانا چاہیے۔”
لبنانی وزیرِ اعظم کا خطاب
لبنانی وزیراعظم نجیب میقانی نے لبنان میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لبنان اس وقت ایک تاریخی بحران سے گزر رہا ہے۔ لبنان کو اسرائیلی جارحیت نے بہت نقصان پہن جس سے اس کے حال اور مستقبل کو خطرہ لاحق ہے۔
مصری صدر کا خطاب
مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا ’ مصر غزہ پٹی میں شہریوں کے خلاف منظم انداز میں ہونے والے قتل عام کی مذمت کرتا ہے اور ہم واضح طورپر یہ کہتے ہیں ہم فلسطینی کاز کو ختم کرنے کے ہر منصوبے کے خلاف کھڑے ہوں گے‘۔