turky-urdu-logo

ہم فلسطین کیلیے کیا کر سکتے ہیں؟

جب بیت المقدس کی فضاؤں میں معصوم بچوں کی چیخیں گونجتی ہیں، جب مائیں اپنے لختِ جگر کی لاشیں اٹھاتی ہیں، جب مسجد اقصیٰ کے در و دیوار خون سے رنگین ہوتے ہیں—تو صرف فلسطین نہیں، پوری امتِ مسلمہ زخمی ہو جاتی ہے۔ سوال یہ نہیں کہ اہلِ فلسطین پر ظلم کیوں ہو رہا ہے، سوال یہ ہے کہ ہم، جو زندہ ہیں، کیا کر رہے ہیں؟ ہم اہلِ فلسطین کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟

1. اپنی بے حسی کا جنازہ اٹھائیں

سب سے پہلے ہمیں اپنی بے حسی کو دفن کرنا ہوگا۔ فلسطین کے زخم تازہ ہیں، مگر ہمارا ضمیر سویا ہوا ہے۔ ہمیں اس نیند سے بیدار ہونا ہوگا جہاں ہم سمجھتے ہیں کہ یہ صرف اُن کا مسئلہ ہے۔ نہیں! یہ ہماری غیرت، ہمارے ایمان، اور ہماری انسانیت کا مسئلہ ہے۔

2. سچ کی صدا بلند کریں

فلسطین کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کا جواب ہم صرف ایک ذریعے سے دے سکتے ہیں: سچ۔ ہمیں سوشل میڈیا، تعلیمی اداروں، اور نجی محفلوں میں آواز بلند کرنی ہوگی۔ ہر مسلمان کو ایک چراغ بننا ہوگا، جو ظلم کے اندھیرے کو سچ کی روشنی سے شکست دے۔

3. دعا کریں، مگر دل سے

دعا صرف ہونٹوں کی زمزمہ خوانی نہیں، دل کی تڑپ اور آنکھوں کی نمی کا نام ہے۔ جب دعا مانگیں تو ایسے جیسے اپنے بچوں کے لیے مانگ رہے ہوں، ایسے جیسے اپنا گھر، اپنی مسجد، اپنا وطن جل رہا ہو۔

4. مالی امداد—الفاظ سے آگے کا عمل

ہم میں سے اکثر صرف افسوس کر کے بیٹھ جاتے ہیں، مگر جو لوگ اپنا سب کچھ کھو چکے ہیں، اُنہیں ہمارے جذبے نہیں، عمل چاہیے۔ معتبر اداروں کے ذریعے مالی امداد کریں، چاہے تھوڑی ہی کیوں نہ ہو۔ یاد رکھیں، قطرہ قطرہ دریا بنتا ہے۔

5. دشمن کی معیشت پر وار کریں

جو کمپنیاں اسرائیل کی پشت پناہی کرتی ہیں، اُن کی مصنوعات کا بائیکاٹ صرف ایک تجارتی فیصلہ نہیں بلکہ ایک نظریاتی مزاحمت ہے۔ بائیکاٹ ایک خاموش مگر کاری ضرب ہے، جو دشمن کو وہ نقصان پہنچاتی ہے جسے گولی نہیں پہنچا سکتی۔

6. فلسطین کو صرف خبر نہ سمجھیں، ذمہ داری سمجھیں

یہ جنگ صرف سرحدوں کی نہیں، یہ جنگ ضمیر کی ہے۔ جب ہم فلسطین کو اپنی جنگ سمجھیں گے، تب ہی ہم اپنے حصے کی لڑائی لڑ سکیں گے۔

7. حکمرانوں کو جگائیں

اگر حکمران سوئے ہیں تو ہمیں چیخنا ہوگا۔ احتجاج، خطوط، اور مسلسل عوامی دباؤ کے ذریعے اُنہیں بتانا ہوگا کہ فلسطین کے مسئلے پر خاموشی جرم ہے۔ اگر ہم خاموش رہے، تو کل کو یہی شعلے ہمارے آنگن کو بھی جلا دیں گے۔

Read Previous

ترکیہ کے وزیر خارجہ حاقان فیدان کی برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمے سے ملاقات

Read Next

ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان افریقہ کے حوالے سے مذاکرات کے دوسرے دور کا آغاز

Leave a Reply