جمعرات کو ٹویٹر کا کہنا تھا کہ ہیکرز نے رواں ہفتے ایک سائبر ٹیک کے دوران تقریبا1301 اکاونٹس کو نشانہ بنایا۔ یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس میں متعدد مشہور شخصیات اور تنظیموں کی پروفائلوں کو ہیک کیا گیا ہے۔
ہیکرز نے ٹویٹر کے داخلی سسٹم تک رسائی حاصل کرکے اکونٹس کو ہیک کیا۔ہیک ہونے والے اکونٹس میں امریکی صدارتی امیدوار جوبائیڈن،ریئلٹی ٹی وی سٹار کم کاردیشیان ، سابق اپریکہ صدر بارک اوبامااور ارب پتی ایلون مسک کے اکونٹ شامل ہیں۔
ٹویٹر نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا ہے کہ ہیکر اکونٹس کے چھوٹے سبسیٹ پر قابو پا کر ان سے ٹویٹس بھیجتے ہیں۔
تویٹر کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس بات کا جائزہ لینا جاری رکھے ہوئی ہے کہ ہیک ہونے والے اکاونٹس کا ڈیٹا محفوظ ہے یا نہیں۔
جن ہائی پروفائل اکاؤنٹس کو ہیک کیا گیا ان میں ریپر کینے ویسٹ ، ایمیزون ڈاٹ کام انکارپوریشن کے بانی جیف بیزوس ، سرمایہ کار وارن بفیٹ ، مائیکروسافٹ کارپوریشن کے شریک بانی بل گیٹس ، اور اوبر ٹیکنالوجیز انکارپوریٹڈ کے کارپوریٹ اکاؤنٹس اور ایپل انکارپوریٹڈ کے اکاونٹس بھی شامل تھے۔
ٹویٹر کا کہنا ہے کہ وہ اس مسلے کا حل نکالنے پر کام کر رہا ہے۔
ایف بی آئی کا سان فرانسسکو ڈویژن اس ہیکنگ کی تحقیقات کی راہنمائی کر رہا ہے ۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ سائبر حملہ آوروں نے اس واقعے میں کریپٹو کرینسی دھوکہ دہی کا ارتکاب کیا۔ عوامی سطح پر دستیاب بلاکچین ریکارڈوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ واضح اسکیمرز نے 100،000 سے زیادہ کی کریپٹوکرنسی حاصل کی۔
ٹویٹر نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہم ابھی بھی طویل المدت اقدامات کا اندازہ لگانے کے عمل میں ہیں جو ہم اٹھاسکتے ہیں اور جتنی جلدی ہو سکے ہم مزید تفصیلات شیئر کریں گے۔